• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرم فریقین کے مابین معاہدے کا مسودہ سامنے آگیا


کرم میں فریقین کے مابین امن معاہدے کا مسودہ سامنے آگیا، جس کے مطابق فریقین میں فائر بندی دائمی ہوگی، لڑائی کو مذہبی رنگ نہیں دیا جائے گا جبکہ تخریب کاری میں ملوث افراد کی گرفتاری میں مسلک یا قبیلہ کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گا۔

امن معاہدے کے نکات کے مطابق مری معاہدہ 2008 برقرار رہے گا۔ معاہدہ مری کے مطابق ضلع کرم کے بےدخل خاندانوں کو اپنے اپنے علاقوں میں آباد کیا جائے گا۔

حکومت سرکاری روڈ پر خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لے گی۔ روڈ کی حفاظت کیلئے اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔

کسی شرپسند کو پناہ دینے کی صورت میں متعلقہ اشخاص مجرم تصور کیے جائیں گے۔ 

ضلع کرم میں قیام امن کیلئے کوئی بھی شخص یا اشخاص اپنے مابین لڑائی کو مذہبی رنگ نہیں دیں گے۔

کالعدم تنظمیوں کے کام کرنے اور دفاتر کھولنے پر پابندی ہوگی، آمدورفت کے تمام راستوں پر کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔ جن علاقوں سے بجلی، ٹیلیفون یا کیبل گزر چکے یا مزید گزارے جائیں گے، ان پر پابندی نہیں ہوگی۔

نئے روڈز کی ضرورت پڑی اور کوئی رکاوٹ پیش آئی تو فریقین مکمل تعاون کریں گے۔

کسی بھی علاقے میں ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا تو فریقین قانون میں ہاتھ میں نہیں لیں گے، اگر کسی دو گاؤں میں تنازعہ پیدا ہوا تو ہمسایہ گاؤں کی امن کمیٹی تصفیہ کرے گی۔

تخریب کاری میں ملوث افراد کی جلد از جلد گرفتاری ضلعی پولیس اور ریاستی ادارے کریں گے۔ تخریب کاری میں ملوث افراد کی گرفتاری میں مسلک یا قبیلہ کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گا۔

نئے بنکرز کی تعمیر پر پابندی اور پہلے سے موجود بنکرز ایک ماہ کے اندر ختم کیے جائیں گے۔ بنکرز ختم کرنے کے بعد جو فریق لشکر کشی کرے گا اسے دہشت گرد قرار دیا جائے گا۔

اگر علاقہ مشران فریقین کے درمیان کسی مسئلہ کا تصفیہ نہ کر سکے تو کرم گرینڈ امن جرگہ فیصلہ کرے گا۔ فریقین میں فائر بندی دائمی ہوگی، فریقین بھاری اسلحہ حکومت کے پاس جمع کروائیں گے۔

قومی خبریں سے مزید