• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
جرمنی کی ڈائری… سیّد اقبال حیدر
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں برسوں سے ہونے والا قتل عام اب ایک نئی صورت اختیار کر گیا ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق درجنوں بچے صرف غذا اور دوا کی عدم دستیابی کے سبب جاں بحق ہو گئے ہیں، تین جانب سے افغانستان کے حصار میں پارا چنار مظلومیت کی مثال بن چکا ہے مگر وفاقی اور صوبائی حکومت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہیں، پاکستان کے مختلف شہروں میں پارا چنار میں امن قائم کرنے کے حق میں مظاہرے اور دھرنے ہو رہے ہیں، لندن میں پاکستان ہائی کمیشن کے سامنے ،برمنگھم ،بریڈ فورڈ،مانچسٹر میں پاکستان قونصلیٹ کے سامنےبھی اس مسئلے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں اور ایمبیسی اور قونصلیٹ کے اعلیٰ افسران کو حکومت پاکستان کے نام پارا چنار کے مظلومین کی دادرسی کے لئے یادداشتیں دی گئی ہیں،اسی طرح امریکہ کی مختلف ریاستوں شگاگو،لاس اینجلس،نیویارک، میامی اور باالخصوص خاتون جنت سینٹرنیوجرسی کی طرف سے احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا جس میں سنی ،شیعہ مکاتب فکر کے افراد نے شرکت کرتے ہوئے حکومت پاکستان کو پیغام دیا کہ پارا چنار قتل و غارت سنی ،شیعہ فساد نہیں ملک دشمن عناصر کی سازش ہے جس کی فوری روک تھام ضروری ہے۔ یورپین یونین کے مرکز برسلز ،بلجیم میں پاکستان ایمبیسی کے سامنے پارا چنار کے مظلومین کے حق میں مظاہرے میں بڑی تعداد میں سنی ،شیعہ مکاتب فکر کے افراد نے شرکت ۔اس موقع پرحکومت پاکستان سے انصاف کی اپیل کی گئی۔ فرینکفرٹ جرمنی میں پاکستان قونصلیٹ کے سامنے بھی پُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سٹٹگارٹ کے علاوہ جرمنی میں مقیم پارا چنار سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔شرکا ء نے پارا چنار کے مظلومین کے حق میں نعروں کے ساتھ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ اس موقع پر شرکاء نے اپنی تقاریر میں حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ وہ ان دہشت گروں کا قلع قمع کرے جنہیں وہ خود ’’خوارج‘‘ قرار دے چکی ہے۔ پارا چنار کے سنی،شیعہ پرامن زندگی گزارنا چاہتے ہیں مگر افغانستان سے آئے دہشت گرد آ کر وہاں کا امن تباہ کر رہے ہیں اور ان کے اس علاقے میں آلہ کار و سہولت کار ان دہشت گردوں کی معاونت کر رہے ہیں۔ مظاہروں کے اختتام پر ملک کے لئے دعائے خیر کی گئی۔
یورپ سے سے مزید