• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوسری جنگ عظیم کے بم ڈسپوزل ماہر 100 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

لندن( پی اے ) دوسری جنگ عظیم کے بم ڈسپوزل ماہر 100سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ رپورٹ کے مطابق دوسری جنگ عظیم کے آخری زندہ بچ جانے والے رائل نیوی کے بم ڈسپوزل ماہرین میں سے ایک 100سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ بائیڈ سالمن، جو 17سال کی عمر میں فوج میں شامل ہوئے، 1944میں ایک افسر کے طور پر کمیشن حاصل کرنے کے لیے چلے گئے اور وہ رائل نیوی کے اینمی مائننگ سیکشن کا حصہ تھےجو بندرگاہوں اور اطراف میں بغیر پھٹے آرڈیننس اور بوبی ٹریپس کو صاف کرنے کےذمہ دار تھے لیمنگٹن، ہیمپشائر سے تعلق رکھنے والے ماہر، کرسمس سے عین قبل انتقال کر گئے۔ رائل نیوی کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے ان بہادر مردوں کے ساتھ ایک آخری رابطہ کھو دیا ہے۔مسٹر سالمن بم ڈسپوزل/مائنز وارفیئر کے ماہرین کی رائل نیوی ٹیموں کے آخری زندہ بچ جانے والے ممبروں میں سے ایک تھے جو سابقہ ​​جنگ کے میدانوں کو اکھاڑ پھینکنے والے غیر پھٹے ہتھیاروں کی وسیع مقدار کو بے اثر کر رہے تھے۔ ترجمان نے کہا کہ مسٹر سالمن، جو سب لیفٹیننٹ کا درجہ رکھتے تھے، نارمنڈی کے سوارڈ بیچ کے ساتھ ساتھ ولچرین کے ڈچ جزیرے سے آرڈیننس کلیئر کرنے والوں میں شامل تھے لیکن ان کا بحری کیریئر اس وقت ختم ہو گیا جب تقریباً 20 میٹر کے فاصلے پر ایک آلہ پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ان کے پیٹ میں اس کے ٹکڑے لگنے سے وہ زخمی ہو گئے۔اپنی صحت یابی کے دوران، مسٹر سالمن نے اپنی اہلیہ جیکولین سے ملاقات کی، جو ان کی فزیوتھراپسٹ میں سے ایک تھیں۔وہ ایک چارٹرڈ انجینئر بن گئے اور لیمنگٹن کے نیو فاریسٹ ٹاؤن میں آباد ہو گئے جہاں انہیں گولف کھیلنے اور پینٹنگ کا لطف آتا تھا۔ بحریہ کے ترجمان نے کہا کہ مسٹر سالمن نے اپنی 100ویں سالگرہ سولنٹ کے اوپر 40منٹ کی ہیلی کاپٹر پرواز کے ساتھ منائی۔انہوں نے اپنے جدید دور کے ہم منصبوں کے ساتھ ہارسی آئی لینڈ، پورٹسمتھ پر رائل نیوی کے ڈائیونگ/ بم ڈسپوزل کے گھر کا بھی دورہ کیا اور جنگ کے وقت کے اپنے گمشدہ تمغوں کے متبادل سیٹ کا اہتمام کیا۔

یورپ سے سے مزید