• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بے گھر افراد کی شرح میں اضافہ، بچوں والے گھرانوں کی تعداد 15.1 فیصد سے بڑھ کر 78.420 ہوگئی

مانچسٹر(نمائندہ جنگ) برطانیہ میں2024کے دوران بے گھر افراد کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یوکے میں رہائش کے بحران کا مطلب ہے زیادہ لوگ بے گھر ہونے کا سامنا کر رہے ہیں۔لیبر حکومت نے ہاؤسنگ بحران سے نمٹنے کیلئے 1.5ملین گھر بنانے اور سماجی کرائے کی جائیدادوں کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا ہے۔ تازہ ترین سرکاری اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2023.24میں بے گھر ہونے یا اپنا گھر کھونے کے خطرے کے بعد 358,370گھرانوں نے اپنی مقامی اتھارٹی سے مدد کیلئے رابطہ کیا جو کہ ایک سال میں 10فیصد سے زیادہ ہے ان میں سے 324,990کو بے گھر قرار دیا گیا انگلینڈ میں ریکارڈ تعداد میں گھرانے عارضی رہائش میں رہ رہے ہیں 30جون 2024کو کل 123,100گھرانے عارضی رہائش میں رہ رہے تھے جو کہ 1998میں ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے کسی بھی دوسرے مقام سے زیادہ ہے اور 16.3فیصد کا سالانہ اضافہ ہے۔ عارضی رہائش میں بچوں والے گھرانوں کی تعداد 15.1فیصد بڑھ کر 78,420ہو گئی۔ عارضی رہائش میں رہنے والے بچوں کی کل تعداد اب 159,380بچوں تک پہنچ گئی ہے کرائسس کے چیف ایگزیکٹیو میٹ ڈاؤنی نے کہا کہ یہ اعداد و شمار اس بات کا مزید ثبوت ہیں کہ بے گھر افراد سے نمٹنے کے لیے موجودہ طریقہ کار ناکام ہو رہا ہے۔ ہاؤسنگ سیکرٹری انجیلا رینر بے گھر افراد سے نمٹنے کے لیے ایک کراس گورنمنٹ یونٹ کی قیادت کریں گی۔ سکاٹش حکومت نے ہاؤسنگ ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے جب کہ ویلش حکومت بھی اپنے ہی بے گھر افراد کے بحران کو کم کرنے کے لیے مزید سماجی رہائش پر توجہ دے رہی ہے ۔لندن کے میئر صادق خان نے اپنے دوبارہ انتخاب سے قبل 2030تک شہر میں بے گھری کے خاتمہ کا وعدہ کیا ہے۔ایف ٹی کے حالیہ تجزیے سے پتا چلا ہے کہ برطانیہ میں ہر 200گھرانوں میں سے ایک بے گھری کا سامنا کر رہا ہے، اس کا مطلب ہے کہ برطانیہ دوسرے ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں اچھی پوزیشن نہیں رکھتا۔ریور سائیڈ ہاؤسنگ ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آف کیئر اینڈ سپورٹ جان گلینٹن نے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ برطانیہ ترقی یافتہ دنیا میں بے گھر ہونے کی سب سے زیادہ شرح کے ساتھ عالمی لیگ ٹیبل میں سرفہرست ہے جہاں 200میں سے ایک گھر ہنگامی عارضی رہائش میں رہتا ہے، اس قومی اسکینڈل اور بین الاقوامی شرمندگی کو ختم کرنے کیلئے حل پر توجہ مرکوز کرنا اور حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا اب بہت ضروری ہے۔

یورپ سے سے مزید