• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مانتا ہوں ہماری حکومت میں جنرل فیض کا کردار تھا، جنید اکبر

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے حکومت کو رواں برس بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق چیلنج دے دیا اور کہا کہ بانی جتنی لمبی جیل کاٹ رہے ہیں یہ ہماری خامی ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر تمام سیاسی کیسز ہیں، انہوں نے پارٹی ختم کرنے کی بہت کوشش کی، مانتا ہوں ہماری حکومت میں جنرل فیض کا کردار تھا۔

انہوں نے کہا کہ چیلنج کرتا ہوں بانی پی ٹی آئی اسی سال جیل سے نکلیں گے، بانی جتنی لمبی جیل کاٹ رہے ہیں یہ ہماری خامی ہے۔

جنید اکبر نے مزید کہا کہ پارٹی میں کچھ لوگ ہیں جو پیغام لے کر آتے ہیں، 26 نومبر کو ہمارے کچھ لوگ کسی کا پیغام لے کر بانی پی ٹی آئی کے پاس گئے تھے، کہا گیا تھا کہ نتھیا گلی چلے جائیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے ان کو کہا کہ پیغام لانے کا کام نہ کریں پارٹی کی نمائندگی کریں، زندگی میں اتنے لوگ نہیں دیکھے تھے جتنے 24 نومبر کو موٹروے پر دیکھے۔

پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات سے کیسز ختم کرنا ہوتے تو پہلے کرلیتے، حکومت اور ادارے بانی پی ٹی آئی سے این آر او مانگ رہے ہیں، ان بیچاروں کے پاس کیا اختیار ہے یہ اپنا وزیر داخلہ نہیں لگا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سے غلطیاں ہوئیں تو اس لیے ہم بھگت رہے ہیں ہمیں اس وقت احساس نہیں تھا، مانتا ہوں ہماری حکومت میں جنرل فیض کا کردار تھا۔

جنید اکبر نے کہا کہ رات کے 12 بجے تک کیسز چلائے گئے اب کیا وجہ ہے کہ فیصلے میں تاخیر ہورہی ہے، پی ٹی آئی کو عوام کی جتنی سپورٹ آج ہے پہلے کبھی نہ تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک جمہوریت اور ادارے مضبوط ہوں، اداروں اور عوام میں فاصلہ بڑھے گا تو یہ ملک کےلیے خطرناک ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم میں بانی پی ٹی آئی کی تصویر اٹھائی اور ان کی بات کی۔

قومی خبریں سے مزید