• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رواں سال فرمز فی کارکن 2300 اضافی ٹیکس کا بوجھ برداشت کریں گے

لندن (پی اے) برطانیہ کے کاروبار جو عملے کو کم از کم اجرت پر ملازمت دیتے ہیں اس سال لاگت میں فی کارکن 2000پونڈزسے زیادہ کا اضافی ٹیکس کا بوجھ برداشت کریں گے۔ سینٹر فار پالیسی اسٹڈیز کے تھنک ٹینک کے مطابق، آجر کی قومی بیمہ کی شرح میں اضافہ اور اس حد کو کم کرنا جس پر اسے ادا کیا جاتا ہے، سب سے کم معاوضہ پر ملازمت کرنا زیادہ مہنگا ہو جائے گا۔یہ تجزیہ ملک کے کچھ بڑے خوردہ فروشوں کے کہنے کے بعد سامنے آیا ہے کہ ٹیکس میں اضافے کے نتیجے میں ملازمتوں میں کمی ناگزیر ہے۔ اس نے ظاہر کیا کہ 21 سال سے زیادہ عمر کے کسی فرد کو کم از کم اجرت حاصل کرنے کیلئے اوسطاً 24806پونڈز لاگت آئے گی جو 2024کے مقابلے میں فی شخص 2367پونڈززیادہ ہے۔ یہ جزوی طور پر اپریل سے فی گھنٹہ کی قومی کم از کم اجرت 11.44فیصد اضافہ سے 12.21تک بڑھے گی۔ اگلے سال 13.8پونڈز سے بڑھ کر 15پونڈزہو جائے گا، جب ایک ملازم 5000پونڈز کماتا ہے تو موجودہ 9100پونڈزسے کم ہو کر ادائیگیاں شروع ہو جائیں گی۔اکتوبر میں اپنے موسم خزاں کے بجٹ میں پالیسی اقدام کا اعلان کرنے کے بعد چانسلر ریچل ریوز کو ملک کے اوپر اور نیچے کاروباروں کی طرف سے کچھ ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔برطانیہ کے سب سے بڑے خوردہ فروشوں میں سے کچھ بشمول بوٹس اینڈ نیکسٹ، ٹیسکو،سینس بیو۔ری، نے ایک کھلے خط پر دستخط کیے جس میں متنبہ کیا گیا ہے کہ ٹیکس کے زیادہ بوجھ کے نتیجے میں انھیں قیمتیں بڑھانا ہوں گی اور ملازمتوں میں کمی کرنا پڑے گی۔تاہم، بہت سی چھوٹی فرمیں اس سال کسی بھی قومی بیمہ کی ادائیگی نہیں کریں گی کیونکہ ایمپلائمنٹ الاؤنس 5000سے 10500پونڈزتک بڑھ گیا ہے، جس کی وجہ سے کچھ کاروبار ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں۔سینٹر فار پالیسی اسٹڈیز (سی پی ایس) کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ اوسطاً کل وقتی کم از کم اجرت والے کارکن کے لیے، اس سال مزدوری کی کل لاگت کا 21.3 فیصد ٹیکسوں پر خرچ کیا جائے گا۔اس نے کہا کہ یہ 2024کے مقابلے میں 3.8فیصد پوائنٹ زیادہ ہوگا، اور ریکارڈ پر سب سے زیادہ تناسب ہوگا۔ اس میں آجروں اور ملازمین کے لیے قومی انشورنس کے ساتھ ساتھ انکم ٹیکس بھی شامل ہے۔سی پی ایس کے ٹیکس اور مالیاتی تحقیقی ماہر ڈینیئل ہیرنگ نے کہا کہ ملازم کی زیادہ تنخواہ ٹیکس کی مد میں واجب الادا ہے ، چاہے ملازم کی طرف سے ادا کی گئی ہو یا براہ راست آجر کی طرف سے ۔ کاروباروں کے لیے ملازمتیں پیدا کرنا اور اسے برقرار رکھنا اتنا ہی مہنگا ہے۔لوگوں کو ملازمت دینے کو مزید مہنگا بنا کر، آجر کے قومی بیمہ میں اضافہ غیر متناسب طور پر سب سے کم معاوضہ لینے والوں کو متاثر کرتا ہے یا جو معاشی طور پر غیر فعال ہونے کے بعد دوبارہ کام پر جانے کے خواہاں ہیں۔ سینٹر فار پالیسی اسٹڈیز کا کہنا ہے کہ یہ سینٹر رائٹ تھنک ٹینک ہے جس کی بنیاد مارگریٹ تھیچر نے 1970 کی دہائی میں رکھی تھی۔ ٹریژری کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم نے ایک بار پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کیا تاکہ سلیٹ کو صاف کیا جا سکے اور کاروبار کو استحکام فراہم کیا جا سکے جس کی اشد ضرورت ہے۔آزاد او بی آر (آفس ​​فار بجٹ ریسپانسیبلٹی) نے تصدیق کی کہ یہ آنے والے سالوں میں کم بیروزگاری اور زیادہ اجرت فراہم کرے گا، اور آدھے سے زیادہ آجروں کو یا تو اپنے قومی بیمہ کے بلوں میں کمی یا کوئی تبدیلی نظر آئے گی۔

یورپ سے سے مزید