• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاپروائی سے گاڑی چلاتے ہوئے پولیس افسر کا موپیڈ چلانے والے کو ہلاک کرنے کا اعتراف

لندن(پی اے )پولیس افسر نے ایک ایمرجنسی کال پر کارروائی کرتے ہوئے لاپروائی سے گاڑی چلاتے ہوئے ایک موپیڈ چلانےوالے کو دھکا دینے اور ہلاک کرنے کا اعتراف کرلیا،اس اعتراف کے بعد میٹروپولیٹن پولیس کے کانسٹیبل 32سالہ Ian Brotherton کو قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ جس وقت ملزم کانسٹیبل کی گاڑی 26 سالہ متوفی کرسٹوفرDe Carvalho Guedesکی گاڑی سے ٹکرائی اس وقت ملزم کانسٹیبل 30میل فی گھنٹہ کے زون میں 47 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلارہاتھا اور گاڑی کی لائٹیں اور سائرن آن تھے۔ملزم متوفی کی گاڑی کو دھکا مارنے سے قبل ساؤتھ بری روڈ پر سرخ بتی سے بھی گزرا گزشتہ سال 12اکتوبر کو پیش آنے والا یہ حادثہ شام 3 بجے کے قریب ہواتھا ،26سالہ متوفی کرسٹوفرDe Carvalho Guedes بیرڈ روڈ پر دائیں جانب مڑ رہاتھا ، حادثہ کے بعد ملزم کانسٹیبل نے گاڑی روک کر متوفی کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی جس کے بعد اسے ہسپتال پہنچایاگیا جہاں دوسرے دن اس کی موت واقع ہوگئی۔اس واقعہ کے بعد ملزم کانسٹیبل کو محدود ڈیوٹی پر رکھا گیا اور آزادانہ تفتیش کی گئی اور انڈیپنڈنٹ آفس فار پولیس کنڈکٹ کی جانب سے تفتیش کے اختتام پر ملزم کے خلاف چارج لگائے گئے ،ملزم نے خطرناک ڈرائیونگ کی وجہ سے موت کو تسلیم کرنے سے انکار کیا لیکن بعد میں کم درجہ کے متبادل لاپروائی سے ڈرائیونگ کی وجہ سے متوفی کی موت کا اعتراف کرلیا ۔پراسیکیوٹر مائیکل ہیلے کے سی نے اس کے اعتراف کو تسلیم کرلیا اور اس بات کی تصدیق کی کہ اقبال جرم کا شامل کرنے سے قبل متوفی کی فیملی سےجو برازیل میں رہتی ہے مشورہ کیاگیاتھا ، اولڈ بیلی کے جج نائیجل لکلے نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو 27 فروری کو سنایاجائے گا ،جج نے کہا کہ فیصلہ ریکارڈر آف لندن سے پہلے سنادیاجائے گا ۔جج نے ملزم کی ضمانت برقرار رکھنے لیکن ڈرائیونگ پر پابندی عاید کرنے کا حکم دیاہے ،جج نے کہا کہ فیصلہ محفوظ کرنے اور ضمانت برقرار رکھنے کے میرے فیصلے کا کوئی اور مطلب نہ نکالا جائے ،تفتیشی افسر چیف سپرنٹنڈنٹ کیرولن ہینز نے کہا کہ میری ہمدردیاںاور دعائیں متوفی کی فیملی کے ارکان اور ان کے دوستوں عزیزوں کے ساتھ ہیں ،ہمارے ایک افسر کی لاپروائی سے ڈرائیونگ کی وجہ سے وہ اپنے ایک عزیز اور چہیتے فرد سے محروم ہوگئے ۔اب جبکہ عدالتی مرحلہ ختم ہوچکاہے اور ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیاہے اس لئے میں اس حوالے سے مزید کچھ نہیں کہہ سکتا۔

یورپ سے سے مزید