• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کانگریس میں ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی انتخابات میں جیت کی توثیق

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا میں کانگریس نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کی باقاعدہ توثیق کردی ہے، امریکا میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کملا ہیرس نے اپنے حریف سے شکست بھی تسلیم کرلی۔ اس موقع پر کسی قسم کا کوئی احتجاج نہیں ہوا بلکہ تمام کارروائی خوش اسلوبی سے طے پاگئی۔ قبل ازیں ووٹنگ سے قبل ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے چار سال قبل کیپٹل ہل کی عمارت پر دھاو بولنے کا ذکر بھی ہوا، ڈونلڈ ٹرمپ بارہا کہہ چکے ہیں وہ عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد اس حملے میں مجرم قرار دیئے گئے افراد کو رہا کردیں گے۔ امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کانگریس میں ووٹنگ کی صدارت کی، جب کہ نومنتخب نائب صدر جے ڈی وینس، جو اوہائیو سے ریپبلکن سینیٹر ہیں، ایوان کے چیمبر کی اگلی قطار میں بیٹھے تھے۔ ہیرس نے "مقدس ذمہ داری" کو برقرار رکھنے کا عہد دہرایا۔ ہاؤس کے اسپیکر مائیک جانسن، آر-لا، نے واشنگٹن، ڈی سی میں برف باری کے باوجود قانون سازوں کو ووٹ کے لئے شہر میں رہنے کی ترغیب دی تھی۔ تفصیلات کے مطابق کانگریس نے 2024 کے صدارتی انتخابات کی باضابطہ توثیق کر دی ہے، جسے ٹرمپ نے 312 الیکٹورل ووٹوں سے جیتا تھا۔ امریکی نائب صدر نے حتمی نتائج پڑھتے ہوئے اپنے 226 الیکٹورل ووٹ کا بھی ذکر کیا۔ کسی بھی ریاست کے انتخابی نتائج کی توثیق پر کوئی اعتراض نہیں کیا گیا۔ جب انہوں نے ٹرمپ کا حتمی نتیجہ پڑھا تو قانون سازوں نے خوشی کا اظہار کیا، اور جب وہ اپنا حتمی نتیجہ پڑھ رہی تھیں تو اراکین اس سے بھی زیادہ خوش ہوتے دکھائی دیئے۔ قبل ازیں امریکی صدر جو بائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ 6 جنوری 2021 کے واقعات جن میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے چار سال قبل کیپیٹل پر دھاوا بولا تھا، انہیں فراموش یا دہرایا نہیں جانا چاہیے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے وائٹ ہاس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں یہ دکھاوا کرنا چاہیے کہ ایسا نہیں ہوا۔ سنہ 2020 کے انتخابات میں بائیڈن سے صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد ٹرمپ نے کانگریس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بائیڈن کی جیت کی تصدیق کو روکے اور یہ دعوی کیا کہ وسیع پیمانے پر دھوکہ دہی ان کی شکست کا باعث بنی۔ٹرمپ کے حامیوں نے بعد میں کیپیٹل کی عمارت پر دھاوا بول دیا اور بائیڈن کی جیت کی تصدیق کے عمل میں رکاوٹ ڈالی، جسے اگلی صبح تک موخر کر دیا گیا۔

دنیا بھر سے سے مزید