جنوبی افریقا میں پولیس نے ویڈنگ پلانر بن کر لوگوں کو لوٹنے والی خاتون کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار کی گئی 35 سالہ بھارتی نژاد خاتون پریلن موہن لال شادی کی تقریب کا انعقاد کروانے کے لیے ایڈوانس میں رقم وصول کرتی تھی لیکن جب شادی والے دن لوگ شادی کی تقریب کے لیے مقرر کردہ جگہ پر پہنچتے تو اُنہیں بالکل ایک ویران جگہ ملتی جہاں پانی اور بجلی تک موجود نہیں ہوتی اور ان کی شادی کا اہم دن برباد ہو جاتا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ گرفتار ہونے کے بعد خاتون کے وکیل اور اہلِ خانہ کی طرف سے تمام متاثرین کو پیسے واپس کرنے کے وعدے کی وجہ سے خاتون ممکنہ طور پر دھوکا دہی کے جرم میں جیل جانے سے بچ گئی ہے۔
پولیس کے مطابق تحقیقات میں یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ خاتون کو اس سے قبل بھی دھوکا دہی کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی اور یہ 20 سال سے اسی طرح کے جرائم میں ملوث ہے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ہمیں یہ بھی پتہ چلا کہ خاتون پیشے سے وکیل تھی لیکن اس نے ایک کلائنٹ کے ٹرسٹ فنڈ اکاؤنٹ سے فنڈز چوری کیے تھے جس کے بعد لاء سوسائٹی نے اس کے بطور وکیل کام کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
دوسری جانب خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ میں نے کسی سے بھی دھوکا دے کر پیسے نہیں بٹورے ہیں بلکہ میری کمپنی ان دنوں مالی مشکلات کا شکار ہے جس کی وجہ سے 9 شادیوں کی تقریبات منسوخ ہوئیں اور میں نے ہر ایک کو خط بھیجا کہ انہیں ان کی مکمل رقم کی واپسی مل جائے گی لیکن میں اپنی پارٹنر شپ ختم ہونے کی وجہ سے ان کی بروقت ادائیگی نہیں کر سکی۔