گریٹر مانچسٹر/ لیڈز (ابرار حسین/ زاہد انور مرزا) برطانیہ میں سرد موسم کی وجہ سے دل کے مریضوں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہو گیا ہے جبکہ مانچسٹر سے غیر معمولی بارشوں کے باعث ایک ہزار افراد کو نقل مکانی کرنا پڑگئی۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں شدید سرد موسم نے دل کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا۔ امراض قلب کی ایمرجنسی میں تیس سے چالیس فیصد زائد مریض رپورٹ ہونے لگے۔ طبی ماہرین نے انجائینا کے مریضوں کے لئے سرد موسم کو خطرہ قرار دیا ہے قومی ادارہ برائے امراض قلب میں سرد موسم کے دوران یومیہ سیکڑوں دل کے نئے مریض رپورٹ ہونے لگے۔ ہسپتال ایمرجنسی میں پہلے دل کے پانچ سو سے زائد مریض یومیہ رپورٹ ہوتے تھے، اب یہ تعداد بڑھ کرسات سو سے تجاوز کرگئی۔ طبی ماہرین نے ہارٹ اٹیک اور ہارٹ فیل کے بڑھتے کیسز کی وجہ سرد موسم اور ہائیپر ٹینشن کو قرار دیا۔ سرد موسم میں دل کی شریانیں سکڑنے لگتی ہیں جس کے باعث خون کا بہاؤ کم ہوتا ہے جو کہ ہارٹ فیل یا ہارٹ اٹیک کا سبب بن سکتا ہے۔ طبی ماہرین نے انجائینا کے مریضوں کو ادویات کے باقاعدہ استعمال کی ہدایت کی۔ گریٹر مانچسٹر سے نمائندہ جنگ کے مطابق مانچسٹر کے ڈیوزبری اور ہارپورے علاقوں سے ایک ہزارسے زیادہ افراد کو غیر معمولی شدید بارشوں کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور کیا گیا جس کی وجہ سے دریائے مرسی 66سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ اس صورتحال نے شہر کے مرکز کو بھی متاثر کیا، جہاں کئی کاروباروں کو ان کے کناروں میں نہریں ٹوٹنے کی وجہ سے رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اگرچہ سیلاب خوش قسمتی سے ابتدائی طور پر متوقع سے کم شدید تھا لیکن اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کرنے اور ان رہائشیوں اور کاروباری مالکان کی مدد کے لیے جو ابھی تک اپنے گھروں اور اداروں کو واپس نہیں آئے ہیں، کافی کوششیں ضروری ہیں۔ سیلاب کے آغاز سے کونسل نے ماحولیاتی ایجنسی اور ہنگامی خدمات کے شراکت داروں کے ساتھ بحالی کے اقدامات کو مربوط کرنے کے لیے تعاون کیا ہے جس کا مقصد رہائشیوں اور کاروباروی سرگرمیوں کو معمول کے مطابق بحال کرنا ہے۔ اس ہفتے کونسل کے افسران سیلاب کے بعد اٹھائے جانے والے مناسب اقدامات کے بارے میں مشورہ، معلومات اور رہنمائی فراہم کرنے کے لیے متاثرہ رہائشی علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس میں آلودہ گھریلو اشیاء کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے، خوراک اور پانی کی حفاظت اور اگر ضرورت ہو تو سیکنڈ ہینڈ فرنیچر کے حصول کے لیے وسائل شامل ہیں۔ رہائشیوں کو یہ بھی مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ جلد از جلد دعوے شروع کرنے کے لیے اپنی انشورنس کمپنیوں سے رابطہ کریں، اس طرح بیمہ کنندگان کو بعد کے اقدامات کے بارے میں مزید ہدایات فراہم کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ اس کے علاوہ، کونسل کے اہلکار مقامی کاروبارو کرنے والوں کی مدد کر رہے ہیں۔ خاص طور پر ڈیوزبری اور نارتھنڈن کے علاقوں میں خوراک اور مہمان نوازی کے اداروں کو مؤثر طریقے سے اپنے احاطے کی صفائی کے عمل کو منظم کرنے اور سیلاب کے دوران منقطع ہونے والی بجلی کو بحال کرنے کے لیے رہنمائی فراہم کر رہے ہیں۔ پارکوں اور دیگر عوامی مقامات کی بحالی کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں، جو متاثر ہوئے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ایک اہم کام میں ہائی وے نیٹ ورک کی فعالیت کو بحال کرنا شامل ہے، خاص طور پر پیلیٹائن روڈ کے ساتھ، جس میں کافی خلل پڑا۔ ملبہ صاف کر دیا گیا ہے اور نکاسی آب کے نظام میں گھسنے والی گلیوں سے کچرے کو ہٹانے کا کام جاری ہے۔ ماحولیاتی ایجنسی مرمت کے منصوبوں کو نافذ کرنے اور دریا کے کنارے کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگانے کے عمل میں ہے کیونکہ سیلابی طاس کی دفاعی دیوار میں متعدد شگافیں پڑی ہیں۔ جیسے جیسے پانی کی سطح بتدریج کم ہو رہی ہے، دریا کے دفاعی نظام کی مرمت کے ذرائع اور وقت کا تعین کرنے کے لیے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ جبکہ زیادہ تر مسائل کا سامنا بارش کی شدت سے منسوب تھا، تحقیقات کا سلسلہ بھی شروع کیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل کے شدید موسمی واقعات سے وابستہ خطرات کو کم کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کی جائے۔ مانچسٹر سٹی کونسل کی لیڈر، کونسلر بیو کریگ نے متاثرہ علاقوں میں نمایاں کمیونٹی کے جذبے کو نوٹ کرتے ہوئے سیلاب کے ردعمل میں شامل تمام افراد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کے لیے یہ2025کا آغاز نہیں تھا جس کی کسی نے خواہش کی تھی اور وہ ان لوگوں کی جانب سے جس لچک اور بہادری کا مظاہرہ کیا گیا تھا ان کی تعریف کرنا چاہتی ہیں، اس طرح کے واقعے سے منسلک تناؤ اور پریشانی کو کبھی کم نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ کونسل کو اس بات کا اندازہ ہے کہ یہ متاثرہ افراد کے لیے ایک مشکل وقت ہے میں کمیونٹی کو یقین دلانا چاہتی ہوں کہ کونسل ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے دستیاب ہے۔ تمام ضرورت مندوں کے لئے رہنمائی کی گئی ہے۔