• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ، 48 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 32 فلسطینی شہید، 193 زخمی

مقبوضہ بیت المقدس (اے ایف پی) حماس کے زیرانتظام غزہ میں وزارت صحت نے گزشتہ روز کہا کہ فلسطینی علاقے میں گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری سے 32افراد شہید ،193 زخمی ہوئے، جس کے بعد شہادتوں کی مجموعی تعداد 46,537 ہو گئی۔اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق، تین اسرائیلی فوجی انفنٹری بٹالین مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں فوجیوں کی تعداد کو تقویت دینے کے لیے بھیجی جائیں گی۔ یہ تعیناتی حکومت کے انتہائی دائیں بازو کے ارکان کی طرف سے فلسطینی سرزمین کے الحاق کے مطالبات کے درمیان ہوئی ہے۔غزہ کی میونسپلٹی نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے پانی کے 75فیصد کنوؤں اور ایک لاکھ سے زیادہ لائنر میٹر پانی کے نیٹ ورکس کو نقصان پہنچا ہے۔میونسپلٹی نے بتایا کہ پانی اور سیوریج نیٹ ورک کی تباہی کی وجہ سے اسے بے گھر افراد تک پانی پہنچانے میں انتہائی دشواری کا سامنا ہے۔سماجی پلیٹ فارم ایکس پر میونسپلٹی نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری مداخلت کرے اور ضروری سامان فراہم کرے تاکہ جانیں بچائی جا سکیں۔وزارت نے کہا کہ 15ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری اسرائیلی جارحیت میں کم از کم 109,571افراد زخمی ہوئے ہیں۔وزارت صحت نے گزشتہ روز غزہ میں اموات کی تعداد میں 499کا اضافہ کیا،اس نے بتایا کہ انہوں نے اب ڈیٹا مکمل کر لیا ہے اورفائلوں پر جن کی معلومات نامکمل تھیں، ان کی شناخت کی تصدیق کی ہے ۔وزارت کے ڈیٹا اکٹھا کرنے والے محکمے کے ایک ذریعے نےبتایا کہ تمام 499 اضافی اموات گزشتہ کئی ماہ کے دوران ہوئیں۔غزہ میں مرنے والوں کی تعداد اس وقت سے ایک تلخ بحث کا موضوع بن گئی ہے، جب اسرائیل نے اکتوبر 2023 میں غزہ میں اپنی فوجی جارحیت کا آغاز کیا اور معصوم بچوں اور خواتین کو اپنی درندگی کا نشانہ بنانا شروع کیا۔اسرائیلی حکام بارہا غزہ کی وزارت صحت کے اعدادوشمار کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگا تے رہےہیں۔لیکن برطانوی طبی جریدے دی لانسیٹ کی جمعے کو شائع ہونے والی ایک تحقیق میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ اسرائیل اور حماس جنگ کےابتدائی نو ماہ کے دوران غزہ میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد وزارت صحت کے ریکارڈ سے 40 فیصد زیادہ تھیں۔

دنیا بھر سے سے مزید