• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرٹس کونسل کراچی: اسکول آف ویژوول اینڈ پرفارمنگ آرٹس کے طلباء کے تھیسز ڈسپلے کا انعقاد

فوٹو: آرٹس کونسل کراچی/ سوشل میڈیا
فوٹو: آرٹس کونسل کراچی/ سوشل میڈیا

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اسکول آف ویژوول اینڈ پرفارمنگ آرٹس کی جانب سے فائن آرٹس، ٹیکسٹائل ڈیزائن اور کمیونی کیشن کے طلباء کے تھیسز ڈسپلے 2024ء کا انعقاد کیا گیا۔ 

تھیسز ڈسپلے 2024ء کا انعقاد احمد پرویز آرٹ گیلری میں کیا گیا جس کا افتتاح صوبائی وزیر ثقافت، سیاحت و آرکائیوز سید ذوالفقار علی شاہ نے کیا۔ 

اس موقع پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ، شاہد رسام، فرخ شہاب، نذرالاسلام، محمد ذیشان، جواد جان بلوچ اور آرٹ اسکول کے اساتذہ بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

صوبائی وزیر ثقافت ذوالفقار علی شاہ نے تھیسز ڈسپلے سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ کلچر وہ واحد زبان ہے جو سرحدوں کو توڑ سکتی ہے، ہم نفرتوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ آج تھیسز ڈسپلے میں بچوں کا کام دیکھ کر بہت خوشی ہو رہی ہے، میں احمد شاہ اور شاہد رسام کا شکر گزار ہوں، اس طرح کی نمائش اور آرٹ ڈسپلے ہمارے بچوں کو خود مختار بناتے ہیں، یہی بچے بین الاقوامی طور پر پاکستان کا مثبت چہرہ دکھاتے ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ فن و ثقافت کے فروغ کےلیے کام کرنے پر آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کا نام پورے پاکستان میں پہلے نمبر پر ہے، اس کا سہرا احمد شاہ کو جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ترکی میں مجھے بھارت کے مشہور اداکار انیل کپور ملے، انہوں نے مجھ سے کہا ’میں جب بھی پاکستان آیا تو احمد شاہ سے ضرور ملوں گا۔‘

فوٹو: آرٹس کونسل کراچی/ سوشل میڈیا
فوٹو: آرٹس کونسل کراچی/ سوشل میڈیا

انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے انڈین فلموں کو پاکستانی سنیما گھروں میں دکھانا شروع کریں، ہم نے اگلے ورلڈ کلچر فیسٹیول کی تیاریاں شروع کردی ہیں، کوشش ہوگی کہ پوری دنیا کے آرٹسٹوں کو ایک جگہ جمع کریں۔

انکا کہنا تھا کہ احمد شاہ سندھ کے تمام آرٹس کونسلز کے صدر ہیں۔ حیدر آباد، لاڑکانہ، میرپور خاص سمیت اندرون سندھ میں بھی ایونٹ کروائیں گے۔

صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ان بچوں پر فخر ہے جن کی محنت رنگ لا رہی ہے۔ ہم نے انہیں کبھی مایوس نہیں ہونے دیا، رواں سال آرٹس کونسل کی فائن آرٹ یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا، آرٹس کونسل اگلے سال باقاعدہ ڈگری دے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس ملک میں کسی آرٹ یونیورسٹی کی ڈگری کی اہمیت ہوگی تو وہ آرٹس کونسل کی یونیورسٹی ہوگی۔ سید ذوالفقار علی شاہ نے نہ صرف کلچر بلکہ ہیریٹیج پر بھی بہت کام کیا ہے۔

محمد احمد شاہ کا کہنا تھا کہ اگر بچے اپنے کینوس، اپنے میوزک پر کام کرتے ہیں تو وہ پاورفل ہوتے ہیں، ملک کے بڑے بڑے آرٹسٹ آکر کہتے ہیں کہ اتنے اچھے اسٹوڈنٹس اور ان کا کام صرف آرٹس کونسل میں مل سکتا ہے۔ طلباء چاہے لیاقت آباد کے ہوں یا لیاری کے، آرٹس کونسل ہر ایک بچے پر ایک لاکھ سے زائد خرچ کرتا ہے۔

فوٹو: آرٹس کونسل کراچی/ سوشل میڈیا
فوٹو: آرٹس کونسل کراچی/ سوشل میڈیا

آرٹ اسکول کے پرنسپل شاہد رسام نے کہا کہ یہ ہمارے آرٹ اسکول کے طلباء کا تھیسز ہے۔ ہم نے آج سے 10 سال پہلے یہ کام شروع کیا، پھر سوچا کہ تھیسز ڈسپلے میں تھرڈ ایئر کا تھیسز بھی شامل ہونا چاہیے۔

انکا کہنا تھا کہ اس ڈسپلے میں ہمارے تمام فیکلٹی ممبرز کی محنت شامل ہے، اس وقت آرٹس کونسل کا آرٹ اسکول پاکستان میں پہلے نمبر پر ہے، وہ بچے اور بچیاں جو کاغذ اور پنسل بھی نہیں خرید سکتے تھے ہم نے ان بچوں سے ایک ہی تقاضہ کیا کہ آپ نے من لگا کر کام کرنا ہے۔ آج ہمیں ان بچوں پر فخر ہے۔

فائن آرٹس (تھرڈ ایئر) کے طلباء عاصم نقوی، طحٰہ عباس، رمشہ خاشیر، زہرہ علی، فاہا شابی، کمیونی کیشن ڈیزائن (فورتھ ایئر) میں حذیفہ خان، عبداللّٰہ علی خان، اکرم اللّٰہ خان جبکہ ٹیکسٹائل ڈیزائن میں تھرڈ ایئر کی ثانیٔ زہرہ اور فورتھ ایئر میں حذیفہ خان، علیزہ عبدالوہاب کا کام تھیسز ڈسلپے کیا گیا۔ 15 جنوری سے شروع ہونے والا تین روزہ تھیسز ڈسپلے 17 جنوری تک احمد پرویز آرٹ گیلری، احمد شاہ بلڈنگ میں جاری رہے گا۔

خاص رپورٹ سے مزید