سکھر(بیورو رپورٹ )حکومتی اعلانات اور محکمہ نساسک کے دعووں کے باوجود گنجان آبادی والے علاقوں میں صفائی کا نظام بحال نہ ہو سکا، شہر کی گنجان آبادی والے علاقے مینارہ روڈ، جناح چوک، میانی روڈ، گڈانی پھاٹک، ورکشاپ روڈسمیت دیگر علاقوں میں جمعہ کے روز بھی نالیاں اور گٹر بند ہوجانے کے باعث گندہ پانی علاقوں میں پھیل گیا جس سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جمعیت علماء پاکستان کے صوبائی صدر مفتی محمد ابراہیم قادری ، مشرف محمود قادری، حاجی ہارون میمن، جاوید میمن، غلام مصطفی پھلپوٹو، ڈاکٹر انیس الرحمان، ڈاکٹر سعید اعوان ، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر حزب اللہ جکھرو، نذیر کمبوہ، سنی تحریک کے رہنما محبوب علی سہتو، نور احمد قاسمی ، مسلم لیگ ن کے رہنما سردار شہزاد علی عاصی، دلاور خان سمیت دیگر سیاسی، سماجی، مذہبی اور عوامی حلقوں نے سکھر شہر کے اکثریتی علاقوں میں گندگی اور گندے پانی کی موجودگی پر محکمہ نساسک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محکمہ نساسک مکمل طور پر اپنی ذمہ داریاں اداکرنے میں ناکام ثابت ہوا ہے، انتظامی افسران اور محکمہ نساسک کے ذمہ داران صفائی کے حوالے سے صرف اجلاس منعقد کرتے ہیں عملی طور پر کوئی اقدامات نہیں کئے جاتے ، ، پیپلزپارٹی کے منتخب نمائندے خود اپنی حکومت میں محکمہ نساسک کے خلاف سڑکوں پر سراپا احتجاج ہوئے، محکمہ نساسک کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا گیا لیکن اس کے باوجود کسی نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا، ان حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر محکمہ نساسک سے صفائی ، نکاسی آب و فراہمی آب کا معاہدہ منسوخ کیا جائے، محکمہ نساسک کے مالی معاملات کی تحقیقات کرائی جائے اور متعلقہ افسران کو ان کے عہدوں سے برطرف کیا جائے۔