گلاسگو (طاہر انعام شیخ) ادارہ منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے گلاسگو میں اپنے کارکنوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ جس میں ایڈنبرا، ڈنڈی، سٹرلنگ اور سکاٹ لینڈ کے ہر علاقے کے ارکان موجود تھے۔ جب ڈاکٹر طاہر القادری ہال میں تشریف لائے تو لوگوں نے کھڑے ہوکر پرجوش نعروں سے ان کا استقبال کیا۔ اپنے خطاب سے پیشتر انہوں نے ایک پریس کانفرنس کی۔ جنگ اور جیو کے اس سوال پر کہ عمران خان7اگست سے پاکستان میں حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کررہے ہیں۔ کیا آپ ان کا ساتھ دیں گے، ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ عمران خان نے اس سلسلہ میں ہمارے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کیا، لیکن ہر جماعت کا حق ہے کہ وہ اپنے اپنے طور پر لائحہ عمل طے کرے، لیکن بالآخر ہم سب کا گول ایک ہے اور وہ اس ملک کے کرپٹ حکمرانوں اور ان کے وضع کردہ نظام سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔ جو ملک کے وجود اور بقا کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے موجودہ پارلیمانی نظام کے مقابلے میں صدارتی نظام حکومت کو ملک کے لیے بہتر قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ گلاسگو سے سیدھے لاہور جارہے ہیں جہاں31جولائی کو ادارہ منہاج القرآن میں ایک قومی مشاورتی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ جس میں تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیں گے اور ان کے مشورے سے مستقبل کے لیے ایک لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ کانفرنس کے تین بنیادی نکات ہوں گے، جن میں سانحہ ماڈل ٹائون پر تحقیقات پر پیش رفت کے لیے پروگرام پر بات کریں گے اور اس معاملہ پر انصاف کے حصول کو منطقی انجام پر پہنچائیں گے۔ ہم اپنے شہدا کے خون کو کبھی ضائع نہ ہونے دیں گے۔ دوسری ملک میں بڑھتی ہوئی کرپشن ہے۔ پانامہ لیکس اس کرپشن کا ایک نہایت معمولی حصہ ہے۔ یہ کرپشن ملکی سالمیت کے لیے خطرہ بن رہی ہے اور اس کے سدباب کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ تیسرا نکتہ اس ملک کے موجودہ کرپٹ حکمرانوں کو نکالنے کے لیے ایک مشترکہ پروگرام طے کرنا ہے۔ ان لوگوں کی موجودگی میں ملکی صورت حال میں کوئی بہتری نہیں آسکتی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام مکمل طور پر امن و سلامتی کا دین ہے، جبکہ بعض مذہبی لوگوں نے قرآن و سنت کی تعلیمات سے ہٹ کر اس خوب صورت مذہب کی غلط تشریح کی ہے۔ ہم ہر قسم کی انتہا پسندی، فرقہ واریت اور نفرت کے پرچار کے خلاف ہیں۔ ہم نے ایک معتدل نظریہ دیا ہے۔ ہم تقسیم نہیں بلکہ اتحاد کے عملمبردار ہیں۔ ہمارے ہر کام کا صرف ایک ہی مقصد ہے اور وہ اللہ اور اس کے رسولؐ کی خوشنودی حاصل کرنا ہے۔ تقریب سے مولانا شاہد بابر، مولانا رفیق حبیب، شیخ ریحان احمد رضا اور میلاد رضا قادری نے بھی خطاب کیا۔