٭… اگر کوئی رشتہ آپ کی آنکھیں بھگونے کا سبب بننے لگے، تو سمجھ جائیں کہ وہ اپنی مدّت پوری کر چُکا ہے۔
٭… صُورتیں کتنی ہی حسین کیوں نہ ہوں، نصیبوں کی محتاج ہوا کرتی ہیں۔
٭… جو کام انسان کے بس سے باہر ہوں، وہ دُعاؤں سے ہو جاتے ہیں۔
٭… جس قدر ممکن ہو سکے دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں، کیوں کہ یہی آسانیاں جمع ہو کر آپ کی زندگی میں آسانیاں لاتی ہیں۔
٭… رشتہ نبھانے کی صرف خواہش ہی نہ رکھو، بلکہ اس کا عملی مظاہرہ بھی کرو۔
٭… کتابوں میں لکھی باتیں اچّھی تو ضرور لگتی ہیں، لیکن ان کا عملی اِظہار ہی علم پھیلانا ہے۔ (پرنس افضل شاہین، بہاول نگر)
ناقابلِ اشاعت نگارشات اور اُن کے تخلیق کار برائے صفحہ ’’ڈائجسٹ‘‘
امید (صبا احمد) مردانی ممتا(رخسانہ شکیل) ذوقِ پرواز، کنافہ (ہما عدیل) یادیں (حمیرا علیم) انتظار (حمیرا بنتِ فرید) بدلتے رنگ، بچپن (افروز عنایت، حیدرآباد) خواب سراب، ایک تھا گھبرو (غزالہ اسلم) بدنصیب (مبشّرہ خالد) افسانہ (لبنیٰ اسد) ایک شعر، ایک کہانی (انیسہ منیر، کراچی) پسند کی شادی (آفاق اللہ خان، حیدرآباد) مجبوری (شاہدہ ناصر، گلشنِ اقبال، کراچی) ایمان والی ماں کی دُعا (ارم نفیس، ناظم آباد، کراچی)۔