صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے افتتاحی خطاب کے دوران میکسیکو کے ساتھ امریکی سرحد پر ایمرجنسی نافذ کرنے، پاناما سے پاناما کینال واپس لینے، خلیج میکسیکو کا نام خلیج امریکا رکھنے جیسے بڑے بڑے اعلانات کردیے۔
حلف اٹھانے کے بعد تقریب سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آج کا دن امریکی شہریوں کی آزادی کا دن ہے۔ اب امریکا ترقی کرے گا، اپنے دور میں امریکا پہلے رکھوں گا۔ امریکا بہت جلد مضبوط، عظیم اور پہلے سے کہیں زیادہ کامیاب ملک بنے گا۔ میری اولین ترجیح ایک ایسا ملک قائم کرنا ہے جو آزاد اور مضبوط ہو۔
اپنے خطاب کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے نائب صدر وینس، اسپیکر جانسن، سابق صدور کو مخاطب کیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومتیں داخلی مسائل حل نہیں کرسکیں لیکن دنیا بھر میں مہنگی مہمات کرتی رہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ میں امریکا کو پھر سے عظیم بناؤں گا۔ میں اور میری انتظامیہ ملک کی سرحدوں کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 8 سال مجھے جن مشکلات کا سامنا رہا امریکی تاریخ میں کسی اور کے ساتھ ایسا نہیں ہوا۔ آج کا دن امریکی شہریوں کی آزادی کا دن ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سیاہ فام اور لاطینی امریکیوں کا شکریہ، میں نے اُن کے مسائل سُنے ہیں۔ آج مارٹن لوتھر کنگ ڈے ہے اور اس مناسبت سے میں ان کےلیے کام کروں گا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کی جنوبی سرحدوں پر نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ملک کو خطرات اور دراندازیوں سے بچانا اولین ذمہ داری ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اپنے شہروں میں قانون کی بالادستی لائیں گے، ہم ایک میرٹ والی سوسائٹی بنائیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ امریکا کے دشمنوں کو شکست دیں گے، میں امن قائم کرنے والا بننا چاہتا ہوں، ہماری افواج اپنے اہم مقصد امریکا کی حفاظت پر ہی فوکس رکھے گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد پر امریکی فوج بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب غیر قانونی تارکین وطن کو پکڑ کر رہا نہیں کریں گے، وہ جہاں سے آئیں گے انہیں وہاں واپس بھیجیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی کابینہ کو ہدایت دوں گا کہ ہر صورت میں مہنگائی پر قابو پائے، میں امریکی عوام پر ٹیکسوں میں کمی کروں گا۔ امریکا ایک بار پھر دنیا کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ ملک بننے گا۔ میں امریکا کے تجارتی نظام کو فوری ٹھیک کرنے میں لگ جاؤں گا۔
انکا کہنا تھا کہ امریکی عوام پر ٹیکسوں میں کمی کروں گا، میں تمام حکومتی سنسرشپ ختم کرنے کا فوری حکم دوں گا، امریکا میں آزاد اظہار رائے کی مکمل آزادی بحال کروں گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم خلیچ میکسیکو کا نام بدل کر خلیج امریکا رکھ رہے رہیں، ہم پاناما کینال واپس لیں گے۔
اپنے خطاب میں کہا کہ نہر پاناما بنانے کے لیے 38 ہزار جانیں امریکیوں نے دیں، ہم نے بےوقوفی میں اسے پاناما کے حوالے کردیا، نہر سے گزرنے والے امریکی جہازوں پر بہت سا ٹیرف عائد کردیا گیا۔
نہر پاناما کو اب چین چلا رہا ہے، ہم نہر پاناما واپس لیں گے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ہم یہ پالیسی لائیں گے کہ آج سے امریکا میں صرف دو جنس ہوں گی، مرد اور عورت۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مریخ پر خلائی مشن اور خلانوردوں کو بھیجیں گے۔
اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے صدر ٹرمپ سے حلف لیا۔