• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ جلد بازی میں نہیں کیا گیا، شیخ وقاص اکرم

وزیراعلیٰ 2 ماہ سے کہہ رہے تھے میں ایک ساتھ 2 ذمہ داریاں ادا نہیں کرسکتا، شیخ وقاص اکرم - فوٹو: فائل
وزیراعلیٰ 2 ماہ سے کہہ رہے تھے میں ایک ساتھ 2 ذمہ داریاں ادا نہیں کرسکتا، شیخ وقاص اکرم - فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) ترجمان شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ جلد بازی میں نہیں کیا، ہم انہیں دوبارہ شروع نہیں کرنا چاہتے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے علی امین گنڈاپور سے ناراض ہونے کی بات میرے علم میں نہیں، وزیراعلیٰ 2 ماہ سے کہہ رہے تھے میں ایک ساتھ 2 ذمہ داریاں ادا نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کےلیے پارٹی نے میرا نام لکھ کردیا تھا۔

شیخ وقاص اکرم نے مزید کہا کہ میرے نام سے حکومت کو سانپ سونگھ گیا، میری طبیعت اور مزاج سے وہ واقف ہیں، میں بہت سی کمیٹیاں ہیڈ کرچکا، ممبر بھی رہا ہوں، انہیں پتہ تھا میں ان کے ساتھ کیا کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے نام کی وجہ سے پی اے سی کےلیے اپوزیشن کو حق نہیں دیا جارہا تھا، پتہ چلا پیپلز پارٹی کود پڑی ہے اور راجہ پرویز اشرف چیئرمین بننا چاہتے ہیں۔

پی ٹی آئی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ میں نے ڈوگر صاحب کو کہا کہ میرا نام اس لسٹ سے نکال دیں، جیسے ہی میرا نام نکلا، 2 گھنٹے میں چیئرمین پی اے سے پر فیصلہ ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ ان کا کام جوڈیشل کمیشن بنانا تھا، جو تعطل کا شکار کیا گیا، یہ لوگ مذاکرات سے متعلق غیر سنجیدہ تھے، مذاکرات ختم ہوچکے، حکومتی رویے کو دیکھتے ہوئے مذاکرات سے باہر نکلے۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ کمیشن اعلان یا آمادگی یا ٹی او آر والی بات بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ نے خیرسگالی میں کی ہوگی، مذاکرات ختم ہیں۔ ہم کسی بھی حوالے سے ان کے ساتھ مذاکرات شروع نہیں کرنا چاہتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان ہوتا بھی ہے تو جب وہ اعلان کرے گا تب دیکھیں گے، حکومتی کمیٹی سے مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ جلد بازی میں نہیں کیا، ان کا رویہ دیکھ لیا۔

پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ انہوں نے 7 ورکنگ ڈیز کا ڈرامہ کیا، یہ جوڈیشل کمیشن بنادیتے، ساتواں دن ختم ہونے سے پہلے ہمارے ترجمان حامد رضا کے گھر پر چھاپا مارا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی مینڈیٹ تسلیم کرنے والی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی بات بالکل جھوٹ ہے، جواب کے پہلے پیراگراف میں لکھا ہے وسیع البنیاد مذاکرات کےلیے آزاد شفاف الیکشن ضروری ہیں، بانی پی ٹی آئی جس کو صدر بنانا چاہیں بناسکتے ہیں، علی امین اور جنید اکبر کسی کا اعتراض نہیں۔

قومی خبریں سے مزید