وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ریلویز کی زمین نجی شعبے کے تعاون سے کاروباری سرگرمیوں کے لیے استعمال کی جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ ریلویز خطے میں خصوصاً وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لیے حکمتِ عملی تشکیل دے۔
پاکستان ریلویز سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان ریلویز کو مسابقتی طور پر مسافروں کو راغب کرنے کی ضرورت ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے پاکستان ریلویز میں مسافروں کو سفر کی بہتر خدمات فراہم کی جائیں۔
انہوں نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ریلویز میں پیشہ ورانہ اور باصلاحیت افرادی قوت استعمال کی جائے اور ریلویز میں مال برادری کے ساتھ سفر کی خدمات کو بھی منافع بخش بنایا جائے۔
وزیرِ اعظم نے پاکستان ریلویز کے پرانے نظام کو دورِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق جدید ٹیکنالوجی سے تبدیل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو پاکستان ریلویز کی بحالی اور ترقی کے حوالے سے لیے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2022ء کے تباہ کن سیلاب سے پاکستان ریلویز کو 10 ارب روپے کا نقصان ہوا اور 35 دنوں تک پٹریاں زیر آب رہیں۔