قیامت کے فرضی دن کی گھڑی کو ایک سیکنڈ آگے بڑھا دیا گیا ہے۔
گھڑی کے وقت میں ایک سیکنڈ کا اضافہ کرکے اسے نصف شب کے قریب کیا گیا ہے، اب اس گھڑی کو 89 سکینڈز کردیا گیا ہے۔
ایٹمی سائنٹسٹس کے سائنس اینڈ سیکیورٹی بورڈ کے سربراہ ڈینئل ہولٹس نے بلیٹن آف دا اٹامک سائنٹسٹس میں بتایا کہ انسانیت کے وجود کو لاحق خطرات دور کرنے کے لیے معنی خیز پیشرفت نہیں کی جاسکی اس لیے گھڑی آگے بڑھائی جارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گھڑی کی سوئی نصف شب کے قریب کیا جانا خطرات انتہائی حد تک بڑھنے کی علامت سمجھاجانا چاہیے اور اسے ایسا انتباہ سمجھا جانا چاہیے جس میں غلطی کی گنجائش نہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پہلی بار ہوا ہے کہ خطرات اس حد تک بڑھ گئے ہیں۔