• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس فارم کو سادہ رکھنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خزانہ

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب(فائل فوٹو)۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب(فائل فوٹو)۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس فارم کو سادہ رکھنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ 

اس موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ درمیانی مدت کے پروگرام میں ہے۔ فروری میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی۔ 

انھوں نے کہا کہ اگلے مالی سال میں پالیسی کو ایف بی آر سے الگ کر دیں گے، تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کم کرنے کےلیے اقدامات کریں گے۔  

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ 60 سے 70 فیصد افراد پر سپر ٹیکس عائد نہیں۔ انھوں نے کہا تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس فارم کو سادہ رکھنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ 

وزیر خزانہ کے مطابق سرمایہ کاروں کو دس، دس سال کا ایک روڈ میپ دیں گے۔ کپیسٹی بلڈنگ اس لیے کر رہے ہیں کیونکہ یہ پہلے نہیں تھی، ہمارے 60 سے 70 فیصد تنخواہ دار طبقے پر صرف ٹیکس عائد ہوتا ہے۔ 

وزیر خزانہ نے کہا کہ 60 سے 70 فیصد تنخواہ دار طبقے کا سپر ٹیکس سے کوئی تعلق نہیں۔ 

سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ 1978 سے میں ٹیکس دے رہا ہوں اس وقت بھی کہا جاتا تھا کہ اسمگلنگ بہت ہے، ہم نے وہ فارم بھی دیکھے ہیں جو ہمارے منشی بیٹھ کر بھرتے تھے۔ 

سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ اب تو ایف بی آر کے فارم چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بھی نہیں بھر سکتے۔ 

ایف بی آر حکام نے اجلاس کو بتایا کہ رواں مالی سال ٹیکس وصولی میں کمی مہنگائی میں کمی کے باعث ہے، رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں درآمدات میں کمی ہوئی۔ 

ایف بی آر حکام نے کہا کہ اس سال انکم ٹیکس فائلر کی تعداد 40 لاکھ ہوگئی، گزشتہ سال تعداد 20 لاکھ تھی۔

تجارتی خبریں سے مزید