• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زرغون اسکیم بنیادی سہولیات سے محروم، کیو ڈی اے نے نان یوٹیلائزیشن فیس لگا دی

کوئٹہ (پ ر) زرغون ہاؤسنگ ویلفئیر ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں اعلیٰ حکام سے کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی( کیو ڈی اے) کی جانب سے جاری زیادتیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ زرغون ہاؤسنگ اسکیم 2017 تک ہر لحاظ سے مکمل ہو نا تھی اورایگریمنٹ کے مطابق کیو ڈی اے اسکیم میں تمام بنیادی سہولیات فراہم کرنے اور اس کے بعد الاٹیز کو مکان بنانے کی دعوت دینے کا پابند تھا مگر اب 2025 تک بھی اسکیم میں پانی اور گیس جیسی بنیادی سہولیات مہیا نہیں کی گئیں اور ایسے لوگ جن کے پاس سر چھپانے کا کوئی اور وسیلہ نہ تھا انہوں نے 2017 کے بعد اسکیم میں اپنے گھر بنانا شروع کیے اور یہاں چھ سات سال سے رہائش پذیر ہیں۔اسکیم میں اب تک ڈیڑھ سو سے زائد گھر بن چکے ہیں اور ان کے رہائشی شدید سردی کے اس موسم میں جب کوئٹہ کا درجہ حرارت منفی چھ سات تک پہنچ جاتا ہے یہاں گیس کے بغیر سخت موسم میں گزارہ کر رہے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسکیم کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کیے بغیر کیو ڈی اے نے نان یوٹیلائزیشن فیس لاگو کر دی ہے حالانکہ ایگریمنٹ کے مطابق اسکیم میں تمام بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے بعد کیو ڈی اے کو اخبار میں اشتہار یا الاٹیز کو ایک نوٹس کے ذریعے آگاہ کرنا تھا کہ الاٹیز اپنے گھر تین سال کے اندر تعمیر کر لیں بصورت دیگر الاٹیز کو پانچ فیصد نان یوٹیلائزیشن فیس ادا کرنا ہو گی۔ لیکن اس پراسس کے برعکس کیو ڈی اے نے نہ صرف نان یوٹیلائزیشن فیس عاید کر دی بلکہ کسی اتھارٹی سے منظوری لیے بغیر نان یوٹیلائزیشن فیس پانچ سے بڑھا کر 40 فیصد اور سرچارج کو 10 سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا ہے جبکہ اب تک اسکیم میں نہ تو بنیادی سہولیات فراہم کی گئیں اور نہ ہی اخبار میں نوٹس دیا جو الاٹیز کیساتھ سراسر زیادتی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کیو ڈی اے خود تو پرائیویٹ اسکیموں کا معائنہ کرتا ہے مگر اپنی ہی اسکیم میں الاٹیز کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا روادار نہیں۔ اس کی زیادتیوں کا نوٹس کون لے گا۔ بیان میں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی ، چیف سیکرٹری اور دیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ کیو ڈی اے کی زیادتیوں کا نوٹس لیں اور اس کو اسکیم میں پانی اور گیس کی فراہم کا پابند کریں تاکہ یہاں نے رہائشی سکھ کا سانس لے سکیں اوران پر گیس سلنڈرز کی ری فلنگ اور واٹر ٹینکر کی خریداری سے پڑنے والے مالی بوجھ سے نجات مل سکے۔
کوئٹہ سے مزید