• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2010 سے ہماری پنشن سے کٹوتی کی جارہی ہے ، پی ٹی سی ایل پنشنرز ملن تحریک

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پی ٹی سی ایل پنشنرز ملن تحریک پاکستان کوئٹہ کے رہنماؤں طالب حسین ، فرحان انصاری ، محمد صدیق اور اقتدار احمد نے پی ٹی سی ایل کے 50 ہزار پنشنرز سے کئی عشروں سے پنشن کی غیرقانونی جبری کتوٹی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت اعظمیٰ نے کٹوتی کے خلاف فیصلہ دیا ہے مگر محکمہ مواصلات عملدرآمد کرنے سے انکاری ہے اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو اسلام آباد سمیت ملک بھر میں دھرنا دینے کے ساتھ تادم مرگ بھوک ہڑتال کریں گے ،یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں دیگر پنشنرز کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ پنشنرز ملازمین کو ٹیلی کام ایکٹ 1996کے تحت مکمل سرکاری پنشن کی ضمانت دی گئی ہے،1996ء سے 2010ء تک مکمل پنشن ملتی رہی مگر 2010 سے ہماری پنشن سے کٹوتی کی جارہی ہے ، عدالت اعظمیٰ سے فیصلے آنے کے باوجود محکمہ کا لیت و لعل سے کام لینا سمجھ سے بالاتر ہے ،پنشنرز کو دیوار سے لگاکر ان سے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھا گیا ہے جس کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان نے 27 جنوری 2020ء کو متفقہ قرار داد منظور کرکے پی ٹی سی ایل پنشنرز کا مسئلہ دو ماہ میں حل کرنے کا مراسلہ بھیج کر ادائیگی کی ہدایت کی لیکن پی ٹی سی ایل انتظامیہ نے ریاست کے اعلیٰ ادارے کے احکامات کے باوجود کٹوتی کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کمیوٹیشن پورشن آف پنشن یعنی 72 سال کی عمر کو پہنچنے والے پنشنرز کو مکمل پنشن کی ادائیگی کی بحالی پر پابندی عائد کی گئی ہے جو حکومتی قوانین کی خلاف ورزی اور پنشنرز کے ساتھ زیادتی ہے ، خواتین کی فیملی پنشن کو 75 فیصد ادائیگی سے محروم رکھا جارہا ہے،میڈیکل الاونس پر بھی عمل نہیں کیا جارہا ،حکومت کی جانب سے ہر سال پنشن میں اضافے پر بھی عمل نہیں کیا جارہا ہے ، ایسے ملازمین جن کی مدت ملازمت 10 سے 20 سال ہوچکی ہے انہیں غیر قانونی طور ہر پنشن سے محروم رکھا جارہا ہے ، ہزاروں پنشنرز پنشن ملنے کا انتظار کرتے کرتے انتقال کرچکے ہیں ۔
کوئٹہ سے مزید