• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناروے کا سیاسی بحران، 2 جماعتی حکومت ختم ہوگئی

سینٹر پارٹی اور آربائیدر پارٹی کی دو جماعتی اتحادی مخلوط حکومت کے درمیان جاری سیاسی کشمکش کے بعد ناروے کی دو جماعتی حکومت کا اختتام ہو گیا۔

30 جنوری 2025 کو اختتام پذیر ہونے والی حکومت میں یہ سیاسی بحران اس وقت زیادہ بڑھا، جب 3 ہفتے قبل آربائیدر پارٹی کے وزیر توانائی یورپی یونین کی طرف سے جاری کیے گئے تین توانائی ڈائریکٹو کو منظوری کےلیے حکومت کے سامنے لائے، جو یورپی یونین کے ممبر ممالک اور یورپی اقتصادی معاہدہ میں شامل ممالک کو اس پر عمل درآمد کا پابند بناتے ہیں۔

یہ ڈائریکٹو بظاہر کوئی زیادہ سیاسی تضاد پر مبنی نہیں ہیں لیکن دو جماعتی مخلوط حکومت میں شامل سینٹر پارٹی نے غیر متوقع طور پر ان ڈائریکٹو کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے آربائیدر پارٹی سے ان کی منظوری کو ستمبر میں ہونے والے انتخابات تک ملتوی کرنے کے مطالبہ کے ساتھ دو ٹوک الفاظ میں اعلان کیا کہ ان کی حکومت میں موجودگی میں یہ ڈائریکٹو کبھی بھی منظور نہیں کیے جائیں گے اور یہ سیاسی کشمکش حکومت کے اختتام کا موجب بنی۔

ان تین ڈائریکٹو کا پہلا نقطہ یہ ہے کہ یورپی یونین کے تمام ممبر ممالک 2030ء تک اپنی توانائی کی ضرورت کا 32 فیصد قابل تجدید توانائی سے پورے کرنے کے پابند ہوں گے۔

دوسرا نقطہ تمام ممبر ممالک کو 2030 تک اپنی توانائی کے تصرف کو 11 فیصد کم کرنے کا پابند بناتا ہے اور تیسرا نقطہ یہ ہے کہ تمام تعمیراتی ڈھانچہ کم توانائی کے استعمال کے قابل بنایا جائے گا۔

یورپی یونین کے نئے انرجی پیکیج سے تین ہدایات متعارف کرانے پر تنازع تھا، جسے "کلین انرجی" کہا جاتا ہے قانون سازی کی تجاویز کا ایک مجموعہ جس کا مقصد پورے یوروپی یونین میں سبز منتقلی کو آسان بنانا ہے، جس کی وجہ سے سینٹر پارٹی جمعرات حکومت سے نکل گئی تھی۔

برطانیہ و یورپ سے مزید