پاکستان شوبز انڈسٹری کی اُبھرتی ہوئی اداکارہ خدیجہ سلیم کا کہنا ہے کہ تہجد کی نماز میں مانگی ہوئی دعاؤں کی بدولت زندگی آسان ہوئی۔
خدیجہ سلیم نے حال ہی میں ایک ویب شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنے ذاتی زندگی اور کیریئر کے بارے میں گفتگو کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ مجھے بچپن سے ہی اداکاری کرنے کا شوق تھا اس لیے جب بڑی ہوئی تو کام کی تلاش کے لیے مختلف پروڈکشن ہاؤسز کو میسجز کرتی رہتی تھی پھر ایک دن مجھے ایک اشتہار میں چھوٹے سے کردار کی پیشکش ہوئی لیکن مجھے ڈر تھا کہ والدین نہیں مانیں گے، اس لیے میں خاموش رہی اور گھر میں کسی سے بھی اس پیشکش کے بارے میں بات نہیں کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ میں ہمیشہ سے ہی ایک خود مختار لڑکی بننا چاہتی تھی اس لیے کالج مکمل ہونے کے بعد جب مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ مجھے اپنے لیے کس شعبے کا انتخاب کرنا چاہیے تو میں شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئی تھی۔
اُنہوں نے بتایا کہ شدید ذہنی دباؤ کی وجہ سے میں تہجد کے وقت اُٹھ کر نماز پڑھتی تھی اور رو رو کر یہ دعا مانگتی تھی کہ یا اللّٰہ، مجھے کوئی ایسا راستہ دکھا دے کہ میں خود مختار بن سکوں اور میرے والدین مجھے اس حال میں دیکھ رہے تھے۔
خدیجہ سلیم نے بتایا کہ میں اس دوران پروڈکشن ہاؤسز کو مسلسل میسجز بھی کر رہی تھی تو مجھے ایک بار پھر کال آئی اور اُنہوں نے کہا کہ ایک اچھا کردار ہے جس کے لیے ہم نئے چہرے تلاش کر رہے ہیں تو اگر آپ کو یہ کردار ادا کرنے میں دلچسپی ہے تو آڈیشن کے لیے آجائیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ مجھے یہ پیشکش اچھی لگی پھر میں نے اپنی والدہ سے بات کی اور حیرانی کی بات یہ ہے کہ سب گھر والے مان گئے تو مجھے لگتا ہے کہ یہ سب میری تہجد کے وقت مانگی ہوئی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔