سپریم کورٹ نے سابق مرحوم جج ارشد ملک کی اہلیہ کی پینشن کی درخواست پر رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں درخواست کی سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر استدعا ہے کہ جج ارشد ملک کو لاہور ہائی کورٹ نے برطرف کیا تھا، وہ سیاسی افراد کے ریفرنسز سن رہے تھے، ارشد ملک کی برطرفی کو جبری ریٹائرمنٹ میں تبدیل کیا جائے۔
درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سابق جج ارشد ملک کو ویڈیو اسکینڈل پر برطرف کیا گیا تھا ارشد ملک کی عدالت میں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز مقرر تھے، جب ارشد ملک کا انتقال ہوا تو ان کی بر طرفی کے خلاف اپیل زیرِ التواء تھی۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے سوال کیا کہ جج کا کیا کام ہے کہ سیاسی افراد سے گھروں میں ملاقاتیں کرے؟