• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اے آئی اور مہمان نوازی: مستقبل کے جدید گھر

آج کی دنیا میں مصنوعی ذہانت (AI) اور جدید ٹیکنالوجی نے ہر شعبے میں انقلاب برپا کر دیا ہے، اور مہمان نوازی (ہاسپیٹیلٹی) کا شعبہ بھی اس سے مستثنیٰ نہیں رہا۔ فلیپ زیادے، جو لبنان میں پیدا ہوئے اور خانہ جنگی کے دوران اپنے بچپن کے کئی سال بمباری کے سائے میں بسر کیے، ہمیشہ سے ایسا گھر بنانے کے خواہاں تھے جو آرام دہ ہو، ٹیکنالوجی سے بھرپور ہو، اور ہر فرد کی ضروریات کے مطابق ڈھل سکے۔

یہی خواب ان کے دو بڑے منصوبوں کی بنیاد بنا: Otonomus ہوٹل، جو مصنوعی ذہانت کے ذریعے مہمان نوازی کے تجربے کو منفرد بناتا ہے، اور LIVV Homes، جو اے آئی سے چلنے والے اسمارٹ ہومز کی تعمیر کرتا ہے۔ ان دونوں منصوبوں کا مقصد مستقبل کے گھر اور مہمان نوازی کے تجربے کو زیادہ ذاتی، آرام دہ اور مؤثر بنانا ہے۔

اسمارٹ ہوم مہمان نوازی: ایک انقلابی تصور

روایتی ہوٹلوں اور رہائش کے لیے آن لائن بکنگ کرنے والی ایپس کی خدمات کے تجربے میں ہمیشہ ایک خلا رہا ہے۔ آن لائن بکنگ ایپس میں جہاں قیمت اور سہولت کے درمیان توازن موجود ہوتا ہے، وہاں اس میں معیاری خدمات کی کمی محسوس کی جاتی ہے۔

دوسری طرف، ہوٹل برانڈز توقعات پر تو پورا اترتے ہیں مگر بین الاقوامی سروے بتاتے ہیں کہ بین الاقوامی طور پر کئی نام نہاد ہوٹل مہمانوں کے ذاتی تجربات کو مکمل طور پر حسبِ ضرورت بنانے میں اکثر ناکام رہتے ہیں۔

فلیپ زیادے کا نیا ہوٹل، اے آئی کی مدد سے مہمانوں کو ایسا ذاتی تجربہ فراہم کرتا ہے جو نہ صرف جدید بلکہ انتہائی منفرد بھی ہے۔

’’جب بھی کوئی نیا مہمان بکنگ کرتا ہے،اے آئی اس کے لیے کمرے کو مکمل طور پر ذاتی نوعیت کا بنا دیتا ہے۔ ہم ایئر لائن ٹکٹوں کی طرز پر ایک ماڈل متعارف کرا رہے ہیں، جہاں مہمان بیسک قیمت پر بکنگ کرتے ہیں اور پھر اپنی مرضی کی سہولیات کا اضافہ کر سکتے ہیں، جیسے پُرسکون جگہ، سوئمنگ پول کے قریب کمرہ، یا مخصوص درجہ حرارت۔‘‘

زیادے نے وضاحت کی کہ مہمان کا سفر چار مراحل پر مشتمل ہوتا ہے:

بکنگ - اے آئی ایک گیمیفائیڈ انٹرفیس کے ذریعے مہمان کی ترجیحات جانچتا ہے۔

آن بورڈنگ - مہمان کو ترجیحات کے مطابق تجربہ فراہم کرنے کے لیے ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے۔

قیام - اے آئی مہمان کے استعمال کردہ روشنی، درجہ حرارت، کھانے اور دیگر سہولیات پر نظر رکھتا ہے تاکہ اگلی بار زیادہ بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔

آف بورڈنگ - ہوٹل چھوڑنے کے بعد بھی مہمان کے اگلے قیام کے لیے ڈیٹا کا تجزیہ جاری رہتا ہے۔

یہ ہوٹل توانائی کے استعمال کو بھی مانیٹر کرتا ہے۔ اگر کوئی مہمان کم توانائی خرچ کرتا ہے تو اسے رعایت دی جاتی ہے۔ تاہم، زیادے اس بات پر زور دیتے ہیں کہ پرائیویسی کو اولین ترجیح دی گئی ہے اور مہمان کسی بھی وقت اپنے ڈیٹا کی شیئرنگ روک سکتے ہیں۔

اے آئی اور اسمارٹ ہومز: گھریلو زندگی میں جدت

LIVV Homes جدید اسمارٹ ہوم ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ایسے گھر تعمیر کر رہا ہے جو نہ صرف توانائی کے لحاظ سے مؤثر ہیں بلکہ ہر فرد کی ضروریات کے مطابق خود کو ڈھالنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

’’یہ گھر ایک انسانی دماغ کی طرح کام کرتے ہیں۔ یہ صارف کی عادات کو سمجھ کر خودکار طور پر فیصلے کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر گھر کے مکین موجود نہ ہوں تو واٹر ہیٹر خود کو بند کر دے گا، یا اگر سورج کی روشنی زیادہ ہو تو گھر خود بخود پردے گرا کر درجہ حرارت کو متوازن کرے گا۔‘‘

LIVV Homes صحت مند زندگی کو بھی ترجیح دیتا ہے۔ ان گھروں میں جدید سینسر نصب کیے گئے ہیں جو مکینوں کی آواز کے ارتعاش سے ان کی صحت کے بارے میں پیش گوئی کر سکتے ہیں۔’’یہ سینسر آواز کے اتار چڑھاؤ سے اندازہ لگاتے ہیں کہ آیا کوئی فرد ذیابیطس یا الزائمر کے ابتدائی مراحل میں ہے اور انہیں فوری چیک اپ کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ، گھر میں نیند کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے روشنی اور درجہ حرارت کے خودکار نظام موجود ہیں۔‘‘

LIVV Homes کا پہلا 84 گھروں پر مشتمل لگژری کمیونٹی لاس ویگاس میں قائم کیا جا چکا ہے۔

اے آئی سے چلنے والے سستے اور پائیدار گھر

اسمارٹ ہومز صرف مہنگے نہیں ہونے چاہئیں، بلکہ عام افراد کی پہنچ میں بھی ہونے چاہئیں۔ اس مقصد کے لیے کیلیفورنیا کی کمپنی ’’فیوچر اے سی‘‘ایسے اے آئی سے چلنے والے گھروں پر کام کر رہی ہے جو سمارٹ، پائیدار، اور کم قیمت ہوں۔

یہ کمپنی 2026 کے بعد مارکیٹ میں ایسے گھر متعارف کرانے جا رہی ہے، جن کی قیمت 98,000 ڈالر سے شروع ہو گی۔ ان گھروں میں جدید توانائی کے نظام، سولر پینلز، پانی کی دوبارہ قابلِ استعمال بنانے والی ٹیکنالوجی، اور اسمارٹ ہوم اسسٹنٹس شامل ہوں گے۔

400 مربع فٹ کے اس ڈیزائن کی نمایاں خصوصیات درج ذیل ہیں:

اسمارٹ ایڈجسٹ ایبل اسپیس: بنیادی کمرہ بیک وقت لونگ روم، آفس، یا اضافی بیڈ روم کے طور پر استعمال ہو سکتا ہے۔

ماڈیولر ایکسٹینشنز: کمرے کے آگے توسیع کرکے اضافی رہائشی یا ورک اسپیس حاصل کی جا سکتی ہے۔

سستی اور خودمختار زندگی: سولر انرجی اور پانی کے ری سائیکلنگ سسٹم کے ذریعے بجلی اور پانی کے بلوں میں نمایاں کمی ممکن ہے۔

یہ گھر نہ صرف عام رہائشی ضروریات کے لیے بلکہ ایمرجنسی ہاؤسنگ، بیک یارڈ یونٹس، یا چھٹیوں کے گھروں کے طور پر بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

مستقبل کا گھروں کا تجربہ

مستقبل میں اے آئی گھریلو زندگی کے ہر پہلو کو بہتر بنا سکتا ہے۔ گھروں میں پرائیویسی کو محفوظ رکھتے ہوئے ٹیکنالوجی کا مؤثر استعمال کیا جا سکتا ہے تاکہ انہیں زیادہ آرام دہ، محفوظ، اور ماحول دوست بنایا جا سکے۔

جیسے جیسے مصنوعی ذہانت ترقی کر رہی ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ گھر اور مہمان نوازی کا تجربہ پہلے سے زیادہ ذاتی، مؤثر اور منفرد ہوتا جا رہا ہے۔ ہم ایک ایسے دور کی طرف بڑھ رہے ہیں جہاں گھر صرف رہنے کی جگہ نہیں بلکہ ایک ذہین، خودکار، اور بہترین مہمان نواز ماحول فراہم کرنے والا تجربہ ہوگا۔