• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر آکاش انصاری کے پوسٹ مارٹم میں جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے

آکاش انصاری : فوٹو فائل
آکاش انصاری : فوٹو فائل

حیدرآباد میں گھر میں آگ لگنے سے جاں بحق سندھی کے نامور شاعر آکاش انصاری کے کیس میں نئی پیش رفت ہوئی ہے، پوسٹ مارٹم میں ان کے جسم پر تشدد کےنشانات پائے گئے، جس کےلیے بظاہر تیز دھار آلہ استعمال ہوا۔

ڈاکٹر آکاش انصاری کا پوسٹ مارٹم کرنے والے میڈیکو لیگل آفیسر ڈاکٹر عبدالحمید مغل نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا ہے کہ ڈاکٹر آکاش کی باڈی ایگزامینیشن میں تشدد کے نشانات ملے ہیں، جسم کے مختلف حصوں پر شارپ کٹ کے نشانات ہیں۔

ڈاکٹر عبدالحمید مغل نے کہا کہ رپورٹ مرتب کی جا رہی ہے، فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، جسم کے مختلف حصوں میں تشدد کے نشانات ملے ہیں،  کٹ کے نشانات کی وجہ تیز دھار آلہ کا استعمال لگتا ہے، ڈاکٹر آکاش انصاری کا جسم زیادہ جلا ہوا ہے۔

سندھی کے نامور شاعر ڈاکٹر آکاش انصاری کی تدفین بدین میں کر دی گئی۔

پولیس کا کہنا ہےکہ آکاش انصاری نے اپنے لے پالک بیٹے کے خلاف گذشتہ برس مقدمہ بھی درج کروایا تھا لیکن بعد میں اس سے صلح ہوگئی تھی۔

ورثاء میت کو تدفین کےلیے لے گئے تھے لیکن پولیس نے پوسٹ مارٹم کروانے کا فیصلہ کیا، پانچ رکنی تفتیشی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی۔

قومی خبریں سے مزید