امریکا اور کینیڈا کے درمیان سیاسی کشیدگی کھیل کے میدان میں بھی پہنچ گئی۔
مونٹریال کے بیل سینٹر میں امریکا اور کینیڈا کے درمیان آئس ہاکی میچ افراتفری کا شکار ہو گیا، کھلاڑیوں نے مکوں کا تبادلہ کیا اور ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہو گئے، ابتدائی 9 سیکنڈز میں 3 بار ایک دوسرے سے لڑ پڑے۔
امریکی ٹیم کے کوچ مائیک سلیوان اور کینیڈین کوچ جون کوپر نے لڑائیوں کو پہلے سے طے شدہ قرار دینے سے انکار کیا۔
امریکی ٹیم نے یہ مقابلہ 3-1 سے جیت کر ٹورنامنٹ کے فائنل میں جگہ بنا لی۔
یہ فتح کینیڈا کے خلاف 15 سال میں پہلی کامیابی تھی، جس نے کینیڈا کی 17 میچوں کی جیت کا سلسلہ توڑ دیا۔
مقابلہ 4 نیشنز فیس آف ٹورنامنٹ کا حصہ تھا جسے دیکھنے کے لیے 21 ہزار سے زائد شائقین نے شرکت کی۔
کینیڈین شائقین نے امریکی قومی ترانے کے دوران اور امریکی کھلاڑیوں کے تعارف پر ناپسندیدگی کا اظہار بھی کیا۔
کھلاڑیوں کا یہ ردِعمل حالیہ سیاسی تناؤ کا نتیجہ ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا کو امریکی ریاست بنانے کی تجویز اور تجارتی محصولات کی دھمکیوں نے کینیڈین عوام میں غم و غصہ پیدا کیا ہے۔