امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ کل ایک وزیر ڈبل ڈیکر کا اعلان کر رہے تھے، پہلے سنگل تو چلا کر دکھا دیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کو 15 سے 17 ہزار بسوں کی ضرورت ہے، 3 حکومتیں بدل گئیں، گرین لائن اب تک مکمل نہیں ہوئی، یہ شہر اجڑا ہوا ہے، یہاں پروجیکٹس 10، 10 سال میں مکمل نہیں ہو پاتے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ شہر کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، کے فور اور ایس تھری نہیں بن رہا، شہر کے لوگ ڈمپرز اور ٹینکرز کا نشانہ بن رہے ہیں، کرپشن اور نااہلی کے امتزاج کا نام سندھ حکومت ہے، رمضان کے بعد جماعتِ اسلامی ملین مارچ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک دوسرے کے خلاف بیان دیتے ہیں اور نورا کشتی کرتے ہیں، حکومتیں اپنی ہی پالیسیوں کی زد میں آ گئی ہیں، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے شہر کا بیڑا غرق کر دیا ہے، پارلیمنٹ جعلی ہے، فیک ہے، اس پر کوئی پیکا لگے گا؟
حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ یہ عوام کے ٹھکرائے ہوئے لوگ ہیں، ان کو پہلے ایم این اے شپ اور اب وزارتیں بھی دی جائیں گی، یہ مسلط کردہ لوگ قوم پر بوجھ ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بجلی کے بلوں میں لگائے گئے غلط ٹیکسوں کو ختم کیا جائے، ہم اس وقت عوامی مزدور کمیٹیاں بنا رہے ہیں۔