نوشہرہ میں گزشتہ روز دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہونے والے دھماکے کے خودکش حملہ آور کے اعضاء کے نمونے شناخت کے لیے نادرا کو بھیج دیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیموں نے مختلف مقامات سے سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر لی ہیں۔
مولانا حامد الحق مسجد سے گھر کے لیے نکلے تو سیڑھیوں کے قریب حملہ آور ان سے ملا، خودکش حملہ آور سیڑھیوں تک کیسے پہنچا؟ تفتیشی ٹیمیں کھوج لگا رہی ہیں۔
انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختون خوا ذوالفقار حمید نے ’جیو نیوز‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دارالعلوم حقانیہ خودکش حملے کی تحقیقات 3 زاویوں سے جاری ہیں۔
ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی سمیت مختلف ادارے تیزی سے تحقیقات کر رہے ہیں، حملے میں ملوث دہشت گردوں کو ہر صورت گرفتار کر کے سزا دلائی جائے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس واقعے کے بعد خیبر پختون خوا میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نوشہرہ کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہوئے خودکش دھماکے میں مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے مولانا حامدالحق حقانی سمیت 8 افراد شہید اور 16 زخمی ہو گئے تھے۔
جمعیت علمائے اسلام س کے سربراہ مولانا حامدالحق حقانی کو آج نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد ان کے والد مولانا سمیع الحق کے پہلو میں سپردِ خاک کر دیا گیا ہے۔
شہید مولانا کی نماز جنازہ ان کےصاحبزادے مولانا صاحبزادہ عبد الحق ثانی نے پڑھائی۔