اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کی شیڈول کے مطابق ملاقاتیں نہ کروانے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
بانیٗ پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کی۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔
وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ چیف جسٹس اور جسٹس سردار اعجاز نے جیل ملاقات سے متعلق آرڈرز کیے، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بھی نوٹس ہوا ہے جواب مانگا گیا ہے، بانیٔ پی ٹی آئی کی بشریٰ بی بی سے ملاقات کا بھی آرڈر موجود ہے۔
وکیل فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ مارچ 2024ء کوجیل حکام سے طے ہوا تھا کہ منگل کو فیملی اور وکلاء، جمعرات کو دوست ملیں گے۔
جسٹس انعام نے استفسار کیا کہ جو استدعا ہے اس میں ایک آرڈر ہے، رجسٹرار آفس کا اعتراض بھی ہے۔
وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ 6 فروری کا آرڈر ہے اور یہ جو تمام آرڈر ہیں ان پر عمل نہیں کیا جا رہا، ایک صبح چیف صاحب کے پاس لگی ہے، صبح سپرنٹنڈنٹ نے پیش ہونا ہے، دونوں آرڈر لگا دیے ہیں، باقی آرڈر ان سے متعلق نہیں ہیں، سپرنٹنڈنٹ کا اپنا بیان بھی موجود ہے، 8 نومبر کا آرڈر بھی ہے۔
اس پر جسٹس راجہ انعام نے کہا کہ چلیں دیکھ لیتے ہیں، میں اس درخواست پر باضابطہ آرڈر جاری کروں گا۔
بعد ازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد جیل ملاقات سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔