وزیرِاطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہےکہ خیبر پختون خوا لاقانونیت، دہشت گردی اور کرپشن میں سبقت لے رہا ہے۔
بیرسٹر سیف کے بیان پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ایک سال میں 625 دفعہ تو وزیرِ اعلیٰ کے پی دفتر نہیں آئے، 625 منصوبے کیا مؤکلات نے شروع کرا دیے؟
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جس صوبے کے پاس یونیورسٹیاں چلانےکا بجٹ نہیں، اور اسے یونیورسٹیوں کی زمینیں بیچنا پڑیں وہ 625 منصوبےشروع کرنے کا جھوٹ مت بولے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ گنڈاپور سرکار کے 625 منصوبے بھی 1 ارب درختوں کی طرح ہوں گے، کے پی حکومت کے کسی وزیر یا وزیرِ اعلیٰ کو کسی دن بھی نئے منصوبےکا افتتاح کرتے نہیں دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختون خوا میں سرکاری ملازمین تنخواہوں اور بلدیاتی نمائندے فنڈز کے لیے ہر ہفتے احتجاج کرتے ہیں۔
وزیرِاطلاعات پنجاب کا کہنا ہے کہ علی امین کی ترجیحات میں صوبے کے غریب عوام نہیں، بلکہ اڈیالہ کا قیدی ہے۔
عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختون خوا کو وفاق سے ملنے والے فنڈز صرف جلسوں، دھرنوں اور بندر بانٹ کی نذر ہو رہے ہیں جبکہ وفاقی حکومت کو خیبر پختون خوا کو دیے فنڈز کا آڈٹ کرانا چاہیے۔