• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوکرینی صدر کا فیصلہ امریکی دفتر میں نہیں ہو گا: زیلنسکی


یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے استعفے کا مطالبہ کرنے والے امریکی سینیٹر کو منہ توڑ جواب دے دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اوول آفس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے درمیان گرما گرم جملوں کا تبادلہ ہوا، جس کے بعد امریکی سینیٹر سین لنڈسے گراہم نے یوکرینی صدر سے استعفے کا مطالبہ کر دیا۔

امریکی صدر کے ساتھ ہونے والی بحث کے بعد یوکرینی صدر نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی سینیٹر سین لنڈسے گراہم کو کرارا جواب دیتے ہوئے یوکرینی شہریت دینے کی پیشکش کر دی۔

صدر زیلنسکی سے جب امریکی سینیٹر کی جانب سے استعفے کے مطالبہ سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں سین لنڈسے گراہم کو یوکرین کی شہریت دینے کی پیشکش کرتا ہوں، اگر وہ چاہتے ہیں کہ ان کے مطالبے میں کچھ وزن ہو تو وہ یوکرینی شہریت حاصل کر سکتے ہیں۔

یوکرینی صدر کا جواب سن کر صحافی نے ان سے ایک بار پھر پوچھا کہ اس کے باوجود کہ وہ آپ سے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں، آپ انہیں یوکرینی شہریت کی پیشکش کر رہے ہیں۔

صحافی کے سوال پر زیلنسکی نے جواب دیا کہ میں اسے یوکرین کی شہریت دے سکتا ہوں، وہ ہمارے ملک کا شہری بن جائے پھر اس حوالے سے بات کرے کہ کسے یوکرین کا صدر ہونا چاہیے اور کسے نہیں، اس وقت اس کی بات میں دم ہو گا اور میں اس کی بات پر غور بھی کروں گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوکرین کا صدر کون ہو گا اس کا فیصلہ ایک یوکرینی ہی کر سکتا ہے اس کا فیصلہ امریکی دفتر میں نہیں ہو گا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید