• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فائل فوٹو
فائل فوٹو

‎ایک سیکنڈری اسکول نے مسجد میں ایک بچے کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ایک استاد کو برطرف کر دیا ہے۔

‎یہ ویڈیو ایک فیس بک کمیونٹی گروپ میں پوسٹ کی گئی تھی، جس میں ایک شخص کو ایک کم عمر بچے پر برہمی کا اظہار کرتے اور مبینہ طور پر اسے تھپڑ مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

‎ویڈیو پوسٹ کرنے والے گمنام شخص نے دعویٰ کیا کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص باٹلے کے ایک ہائی سکول کا استاد ہے، جو صرف لڑکوں کا ایک سیکنڈری اسکول ہے اور اس میں تقریباً 800 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔

‎پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ استاد نے ایک کم عمر طالبعلم پر تشدد کیا اور اسے دھمکیاں بھی دیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق اپر بیٹلی ہائی اسکول نے تصدیق کی کہ جیسے ہی انہیں اس واقعے کی اطلاع ملی، انہوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ شخص کی ملازمت ختم کر دی اور اس بارے میں متعلقہ حکام کو بھی آگاہ کر دیا۔

‎اسکول کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ہمارے اسکول میں پیش نہیں آیا، لیکن اس طرح کا رویہ ہمارے اصولوں اور اقدار کے خلاف ہے اور ناقابل قبول ہے، ہمارے طلبہ کی صحت، حفاظت اور معیاری تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے۔

دوسری جانب پولیس اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید