• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رمضان المبارک میں ان غذاؤں کا استعمال نہ کریں

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

متوازن اور صحت مند غذا ہماری صحت کے لیے بہت اہم ہوتی ہے، بیشتر افراد کو ہاضمے کے مسائل کا سامنا رہتا ہے، کیونکہ معدے کو خوراک ہضم کرنے کے لیے طاقت کی ضرورت ہوتی ہے۔

معدے کے شدید مسائل سے بچنے کے لیے پرہیز اور کھانے میں اعتدال بہت ضروری ہے، ہاضمے کو تندرست بنانے کے لیے ایسی غذائیں جو ہضم ہونے میں مشکلات پیدا کریں ان کا استعمال ترک کر دینا چاہیے۔ 

رمضان کے دوران کھائے جانے والے اکثر کھانوں میں چکنائی زیادہ ہوتی ہے جو اسہال کا باعث بن سکتے ہیں، بھرپور چکنائی، گوشت کے پکوان اور کریم میں بنائے گئے میٹھے بھی معدے کے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔

یہاں چند ایسی غذاؤں کے بارے میں بتایا گیا ہے جنہیں رمضان المبارک میں کھانے سے گریز کیا جائے تو بہتر ہے۔

تلی ہوئی اشیاء

تلی ہوئی اشیاء ناصرف ہماری صحت کو نقصان پہنچاتی ہیں بلکہ ان کو ہضم کرنے میں بھی بہت مشکل ہوتی ہے، یہ کھانا ہماری آنتوں میں ٹوٹے بغیر حرکت کرتا ہے۔

اس کے علاوہ فرائیڈ چیزوں میں فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے، جو قبض کا باعث بن جاتی ہے، یہ ہمارے وزن میں بھی اضافے کا باعث بنتی ہیں، جس کی وجہ سے کولیسٹرول میں اضافہ ہوتا ہے، جو دل کی بیماری کا باعث بھی بنتی ہیں، فرائز، چکن ونگز  کا رات کو استعمال صحت کے مسائل سے دو چار کر سکتا ہے۔

پروسیسڈ فوڈ

پروسیسڈ فوڈ ایک خطرناک خوراک ہے، جس میں غذائیت موجود نہیں ہوتی، فائبر کی کمی اور غیر ضروری غذائیت معدے میں جلن پیدا کرتی ہے، ان میں کچھ لیکٹوز بھی شامل ہوتے ہیں جو ہاضمے کی پریشانیوں کو بڑھا دیتے ہیں۔

پروسیسڈ فوڈ موٹاپے کے علاوہ ذیابیطس اور دل کے مسائل کا بھی سبب بنتے ہیں، اس کے علاوہ ہم ان کو صحت مند کھانے کے ساتھ ملا کر کھا سکتے ہیں لیکن پروسیسڈ فوڈ پیٹ کی بیماریوں کا باعث بن جاتے ہیں۔

مسالے دار اشیاء

مسالے دار چیزیں بھی ہاضمے میں مشکلات پیدا کرتی ہیں، بہت سے لوگوں کو مسالے دار اور چٹ پٹی چیزوں کے استعمال سے پیٹ میں درد محسوس ہوتا ہے۔

ایسا کھانا گیس، اپھارہ، جلن اور تیزابیت کے مسائل پیدا کرتا ہے، مسالے دار چیزوں کو رات میں کھانے سے ہمیشہ گریز کرنا چاہیے۔

دودھ سے بنی مصنوعات

دودھ سے بنی مصنوعات کو بھی ہضم کرنے میں مشکل پیش آ سکتی ہے، ان میں لیکٹوز شامل ہوتے ہیں، یہ گیس اور اپھارہ کا باعث بنتے ہیں۔

اپنی غذا میں کیلشیئم شامل کرنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے، مگر مکھن اور پنیر ہضم کرنے میں بھی مشکل پیش آتی ہے، اس لیے ڈاکٹر سے کیلشیئم کی کمی دور کرنے کے لیے مشورہ ضرور کریں۔

چائے یا کافی کا استعمال

کافی اور چائے کا زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ کیفین کا زیادہ استعمال معدے کے لیے اچھا نہیں ہوتا۔

کبھی کبھار کچی سبزیاں بھی جلد ہضم نہیں ہوتیں، ایسی چیزیں جو معدے میں تیزانیت پیدا کریں ان کا بھی استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

بہت سے لوگوں کا معدہ حساس ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ان کو معدے کے مسائل رہتے ہیں۔

کسی بھی قسم کی معدے کی تکلیف کی صورت میں بر وقت ماہرِ غذائیت سے مشورہ کر کے اپنے لیے غذا کا چارٹ تجویز کروائیں تاکہ رمضان سمیت پورا سال آپ پیٹ کے سنگین مسائل سے دو چار نہ ہو سکیں۔

صحت سے مزید