بلوچستان میں بولان کے علاقے میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں نے حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنایا، سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے 104 مسافروں کو بازیاب کروالیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 16 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بولان پاس، ڈھاڈر کے مقام پر دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا۔
ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ٹنل میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے، یرغمال بنائے گئے افراد میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔
انتہائی دشوار گزار اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچیں، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کیا۔
ذرائع کے مطابق 104 یرغمال مسافروں کو سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں سے بازیاب کروالیا، بازیاب ہونے والوں میں 58 مرد، 31 عورتیں اور 15 بچے شامل ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کے بازیاب کروائے گئے 104 مسافروں کو لے کر مال بردار ٹرین مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ باقی مسافروں کی باحفاظت بازیابی کیلئے سیکیورٹی فورسز کوشاں ہیں، دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 16 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا ہے، جبکہ متعدد دہشتگرد زخمی ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے باعث دہشت گرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہوگئے۔ سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری علاقے میں آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ دہشت گرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ بلوچستان کے ضلع بولان میں نامعلوم افراد کی جانب سے جعفر ایکسپریس پر فائرنگ کی گئی۔
لیویز ذرائع نے بتایا تھا کہ فائرنگ سے ٹرین ڈرائیور شدید زخمی ہوا ہے جس کو طبی امداد کےلیے اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ سبی کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس کوئٹہ سے پشاور کےلیے صبح 9 بجے روانہ ہوئی تھی کہ اس دہشتگردی کے واقعے کا شکار ہوگئی۔
ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس پر فائرنگ بولان کے علاقے پیروکنری میں ہوئی۔ سیکیورٹی فورسز اور ٹرین پر فائرنگ کرنے والے مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ جعفر ایکسپریس میں 400 مسافر سوار ہیں۔
جعفر ایکسپریس پر فائرنگ کے واقعہ کے بعد کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ایمرجنسی انفارمیشن ڈیسک قائم کردیا گیا ہے جہاں ریلوے اہلکاروں کو مقرر کردیا گیا ہے۔
ڈیسک اہلکار کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی ڈیسک جعفر ایکسپریس واقعہ کے حوالے سے معلومات کیلئے قائم کیا گیا ہے، جعفر ایکسپریس کے واقعہ کے حوالے سے معلومات شئیر کی جائیں گی۔
اہلکار کا کہنا تھا کہ تاحال جعفر ایکسپریس کے حوالے سے کوئی معلومات موصول نہیں ہوئیں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بولان کے قریب جعفر ایکسپریس پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے فائرنگ سے زخمی افراد کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔
انکا کہنا تھا کہ معصوم مسافروں پر فائرنگ کرنے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔