پیپلز پارٹی کے رہنما جام خان شورو نے کہا ہے کہ صدر آصف زرداری نے کسی کینال کی منظوری نہیں دی، پیپلز پارٹی نے پانی کی تقسیم پر ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے۔
سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ جی ڈی اے نے بغضِ پیپلز پارٹی میں اتحاد بنایا، انہوں نے ن لیگ کے ساتھ مل کر ہمارے خلاف الیکشن لڑا، یہ کالا باغ ڈیم کی حمایت اور تھر کینال بنانے والوں کا اتحاد تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ جلال پور کنال کی ارسا نے این او سی دی اس کی مخالفت پیپلز پارٹی نے کی، سندھ کے لوگوں کو دیکھنا چاہیے کہ کس نے منظوری دی، کس نے مخالفت کی۔
رکنِ صوبائی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان میں پانی کی قلت ہے، ہمارے پاس پینے کا پانی نہیں ہے، ارسا کے پاس ریکارڈ ہے، آج سے 20 سال قبل کہا جا رہا تھا کہ ہم ارسا کی کچھ شقوں کو نہیں مانتے۔
پیپلز پارٹی رہنما کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان میں پانی کی قلت کہہ کر پانی چوری کیا جا رہا تھا، فضل اکبر کمیشن میں سندھ نے پانی کا کیس پیش کیا، تھل کینال فیز ون اور جلال پور کینال کی منظوری کے بعد کون سویا ہوا تھا؟
جام خان شورو نے یہ بھی کہا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے احسن اقبال اور اسحاق ڈار کو خطوط لکھے کہ کینالز بننے نہیں دیں گے، پنجاب 22 سال سے کہہ رہا ہے پانی کی قلت ہے، پھر نئی کینالز میں پانی کہاں سے آئے گا؟ پاکستان میں ہر سال سیلاب نہیں آتا۔