متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی فاروق ستار نے کہا ہے کہ آج پاکستان میں جگہ جگہ ریاست کے اندر ریاستیں بن رہی ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی ہے جو پوری قوم کی ترجمانی کرتی ہے، ہم جعفر ایکسپریس واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ درخواست ہے کہ اس واقعے کی مذمت تک نہ محدود رہا جائے بلکہ دہشتگردی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، ہماری سیکیورٹی فورسز نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے یرغمالیوں کو بازیاب کروایا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن کرنے والے بہادر جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں، جانیں دینے والے مرد و خواتین شہداء کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، دہشت گردی کے ایسے واقعات ملکی سلامتی اور ملکی ترقی کے خلاف ہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ دہشت گردوں کے پاس ہر طرح کا اسلحہ ہے، آج قومی اتفاق رائے اور قومی ایجنڈے پر متفق ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری قومی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر حکمت عملی بنانا ہوگی، نیشنل ایکشن پلان میں تھا کہ آرٹیکل 140 اے کی صحیح تشریح کر کے نمائشی جمہوریت کے بجائے حقیقی جمہوریت قائم کی جائے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ آج وقت کی پکار ہے کہ قومی اتفاق رائے سے ایک نیشنل ایجنڈا واضح کریں، وزیراعظم ایک آل پارٹیز کانفرنس بلائیں جیسا اے پی ایس واقعے کے بعد ہوا۔
فاروق ستار بولے کہ بلوچستان میں کچھ بھی ہوتا ہے اس کا اثر کراچی پر ہوتا ہے۔