• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روس یوکرینی توانائی انفرااسٹرکچر پر 30 روز کےلیے حملے نہ کرنے پر راضی ہوگیا، وائٹ ہاؤس

فائل فوٹو۔
فائل فوٹو۔

روسی صدر ولادیمر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فون بات چیت ہوئی۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق روس یوکرینی توانائی انفرااسٹرکچر پر 30 روز کےلیے حملے نہ کرنے پر راضی ہوگیا ہے۔ 

برطانوی میڈیا کے مطابق جنگ ختم کرنے میں مزید پیش رفت کےلیے روسی مطالبات کی طویل فہرست برقرار ہے۔ کریملن کے مطابق روس اور یوکرین 175 جنگی قیدیوں کا تبادلہ کریں گے۔ 

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکا اور روس نے بُحیرہِ اسود میں جنگ بندی اور مستقل امن کےلیے تکنیکی مذاکرات پر اتفاق کیا ہے۔ 

وائٹ ہاؤس کا مزید کہنا ہے کہ مذاکرات فوری طور پر مشرق وسطیٰ میں شروع ہوں گے۔

 ٹرمپ پیوٹن فون کال میں اتفاق کیا گیا کہ امریکا اور روس کے درمیان بہتر تعلقات کے بہت فوائد ہیں۔ 

صدر پیوٹن اور صدر ٹرمپ کی بات چیت میں کہا گیا کہ یوکرین اور روس جانی و مالی نقصان اٹھا رہے ہیں، جنگ پر استعمال رقم ان کے عوام کی ضروریات پر خرچ ہونی چاہیے تھی۔ 

دونوں صدور کی ٹیلی فونک گفتگو میں مزید کہا گیا کہ یہ جنگ کبھی شروع ہی نہیں ہونی چاہیے تھی، مخلصانہ اور نیک نیتی پر مبنی امن کوششوں کے ذریعے اسے بہت پہلے ختم کردینا چاہیے تھا۔ 

دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ ایسا خطہ ہے جہاں مستقبل میں ممکنہ تعاون کے ذریعے تنازعات کو روکا جا سکتا ہے۔ اسلحے کے پھیلاؤ کو روکنے کی ضرورت ہے، اِس مسئلے کو وسیع تر سطح پر حل کرنے کےلیے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ 

ٹرمپ پیوٹن فون کال میں اتفاق کیا گیا کہ ایران کو کبھی بھی اسرائیل کی تباہی کی پوزیشن میں نہیں ہونا چاہیے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید