آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ فلسطینیوں پر حملوں اور سیکڑوں شہادتوں پر پھر بول پڑے۔
عثمان خواجہ نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا ہے کہ ایک دن میں 130 سے زائد بچے مارے گئے ہیں، بغیر کسی وجہ کے جنگ بندی کو توڑا گیا ہے۔
عثمان خواجہ نے لکھا کہ تصور کریں کہ اگر یہ سب مخالف طرف سے ہوتا تو پھر کتنے غصے کا اظہار کیا جاتا، تمام زندگیاں برابر نہیں ہیں، یہ بچے بس تاریخ میں نمبرز بن کر رہ جائیں گے۔
انہوں نے لکھا کہ ان کے بھی نام ہیں، مائیں، باپ، بہنیں اور بھائی ہیں جیسا کہ آپ کے ہیں، ہم اس بربریت کو معمولی نہیں بنا سکتے لیکن مجھے خدشہ ہے کہ ہم پہلے ہی کر چکے ہیں۔
عثمان خواجہ نے یہ بھی لکھا ہے کہ مجھے بالکل یقین نہیں آ رہا ہے کہ یہ اب بھی ہو رہا ہے۔
یاد رہے کہ عثمان خواجہ اس سے قبل بھی فلسطینیوں سے بھرپور طریقے سے اظہارِ یک جہتی کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے گزشتہ روز جنگ بندی توڑ دی، غزہ پر صہیونی طیاروں نے سحری کے وقت امریکی ساختہ بموں سے وحشیانہ بم باری کی۔
حماس کے وزیرِ اعظم ، نائب وزیرِ انصاف اور نائب وزیرِ داخلہ سمیت 413 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہو گئے۔
شہداء میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔