وفاقی حکومت نے عید الفطر کی تعطیلات کا اعلان کر دیا۔
عید الفطر کی تعطیلات پیر 31 مارچ سے بدھ 2 اپریل تک ہوں گی۔
کابینہ ڈویژن نے سرکاری تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ صوبوں کی جانب سے اب تک عید کی تعطیلات کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
مون سون کا 9 واں اسپیل آئندہ ایک دو روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ اسلام آباد سے نیشنل ڈیزاسٹر منیمجنٹ کے مطابق 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران ملک کے بالائی علاقوں بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ بلوچستان حمزہ شفقات نے کہا ہے کہ سریاب دھماکے میں 8 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، جلسے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی، منتظمین کی جانب سے پریشر تھا۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے کسی نجی تنظیم یا فرد کو سیلاب متاثرین کو کھانا دینے سے نہیں روکا۔
انہوں نے کہا کہ ایک پورا مصنوعی نظام جو 8 فروری کے الیکشن کو لوٹ کر قائم کیا گیا تھا اب وہ سسکیاں لے رہا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے نسلہ ٹاور کی اراضی کی نیلامی میں اضافی متنازع زمین کو بھی شامل کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔
لاہور کے علاقے ہربنس پورہ میں فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والی لڑکی اسپتال میں دم توڑ گئی۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر شاہ ریز کی ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
پاکستان میں وزارت آبی وسائل نے فلڈ الرٹ جاری کردیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب میں ہونے والی بارش کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے خط کا متن ہے کہ فل کورٹ میٹنگ کے ایجنڈا میں اضافہ کریں، پریکٹس اینڈ پروسیجر رولز کا گزٹ نوٹیفکیشن ہوچکا، فل کورٹ میٹنگ سے ڈیڑھ دن قبل رولز ججز سے رائے لینے کے لیے بھیجے گئے۔
محکمۂ صحت کے میڈیا کوآرڈینیٹر کے مطابق سریاب میں دھماکے کا ایک اور زخمی سول اسپتال میں دم توڑ گیا۔
بلوچستان کے محکمہ داخلہ نے الرٹجاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں مون سون بارشوں اور سیلاب سے نقصانات کا خدشہ ہے۔
وزیر اطلاعا ت سندھ شرجیل میمن نے کچے کے علاقوں میں رہنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ سیلاب آنے سے پہلے نقل مکانی کر لیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ متاثرین کی بحالی کا ایک بھرپور عمل ہوگا، متاثرین کو کہیں کہیں منتقل کر کے انہیں گھر بنا کر دینے ہوں گے۔
پروونشیل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں 5 ستمبر تک بارشیں ہوں گی، بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال میں شدت کا امکان ہے۔
لاہور میں بپھرے دریائے راوی کی تباہ کاریوں سے نا صرف رہائشی علاقے متاثر ہوئے بلکہ زرعی زمینوں کو بھی سیلاب نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔