وزیراعظم شہباز شریف پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کراچی کے انفرااسٹرکچر سے دلچسپی نہ رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کا انفرااسٹرکچر وزیراعظم کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام "جیو پاکستان" میں مرتضیٰ وہاب نے دعویٰ کیا کہ کراچی کے لیے بہت سا کام کیا ہے، بہت سا کام کرنا ابھی باقی ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے وفاق سے کراچی کی ترقی کےلیے 100 ارب روپے مانگے اور کہا کہ وہ 100 ارب روپے شفافیت سے خرچ کریں گے، جیسے محسن نقوی کو پیسے دیے، مجھے بھی دیں۔
ریڈلائن بس سروس میں تاخیر پر میئر کراچی نے کہا کہ ٹیکنیکل ایشو ہے، جسے حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ وفاق کو خط لکھ دیں گے، گورنر اچھے آدمی ہیں، گورنر فیصلہ کرلیں نیت کا ایشو ہے یا اختیارات کا ایشو ہے، گورنر وفاق سے 100 ارب روپے دلوا دیں، ہم شفافیت کیلئے کمیٹی بنا دیں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاق کو 100 ارب روپے کراچی شہر کو دینا چاہئیں، آئی آئی چندریگر روڈ پر پارکنگ پلازہ ہونا چاہیے، ریلوے کے پاس زمین ہے، کیا وہ شادیاں کروانے کیلئے ہے۔
میئر کراچی نے مزید کہا کہ وفاق نے ابتک پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور پاکستان ریلوے کی زمین کا تنازع حل نہیں کروایا، شاہراہ بھٹو ہم نے بنائی ہے، اگر اسے پورٹ قاسم سے ملا دیا جائے تو بزنس مین کا فائدہ ہوگا، کریم آباد انڈر پاس کی فنڈنگ ہوگئی ہے، اگست ستمبر میں مکمل کرلیں گے۔