• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی تاریخ میں23؍مارچ وہ مثالی دن ہے ،جب85سال قبل لاہور کے جلسہ عام میں قرارداد پاکستان منظور کی گئی اور مسلمانان بر صغیر کا قافلہ آزادی اپنی سمت متعین کرکے حصول منزل کی جانب پوری یکسوئی سے چل پڑا۔پاکستان میں یہ دن ہر سال منایا جاتا ہے،مگر اس مرتبہ قوم میں پہلے سے بھی زیادہ جوش وجذبہ دیکھنے میں آیا۔ملک کے گوشے گوشے میں دن بھر پاکستان زندہ باد کے نعرے گونجتے رہے۔دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں31جبکہ صوبائی صدر مقامات پر اکیس اکیس توپوں کی سلامی سے ہوااور پرچم کشائی کی گئی۔تینوں مسلح افواج کی مشترکہ پریڈ شکوۂ ملک و دیں کا ولولہ انگیز مظاہرہ بن کر سامنے آئی۔یوم پاکستان کی سب سے بڑی تقریب ایوان صدر اسلام آباد کے احاطے میں منعقد ہوئی۔جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے نمایاں قومی خدمات انجام دینے پر مختلف شخصیات کو سول وقومی ایوارڈز عطا کیے۔ان میں مسلح افواج کے764افسر اور جوان بھی شامل تھے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے یوم پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ حکومت نے معاشی استحکام حاصل کرلیا ہے اور قائداعظم کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے ہم ملک کو عظیم فلاحی مملکت بنائیں گے۔ صدر آصف علی زرداری نے اپنی فکرانگیز تقریر میں قوم کو درپیش بہت سے جغرافیائی اور سیاسی چیلنجوں حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تمام اندرونی اور بیرونی سازشوں کے باوجود ملک میں ترقی کا عمل جاری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فتنہ خوارج اور دوسرے دہشت گرد اپنے ناپاک عزائم کے حصول کیلئے کوشاں ہیں اور بھارت بھی ہمیشہ کی طرح پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھ رہا ہے،مگر قوم اور مسلح افواج ان کے مذموم عزائم خاک میں ملانے کیلئے ہر قربانی دینے کو مستعد، چوکس اور تیار ہیں۔آزادی ہمیں بے پناہ قربانیوں کے بعد ملی ہے اور اس کا تحفظ بڑی ذمہ داری ہے جسے نبھانے کی ہم پوری صلاحیت رکھتے ہیں،ہم مشکلات سے نہیں گھبراتے ۔ہماری حوصلہ مند قوم کسی بھی چیلنج کے سامنے نہیں جھکے گی ۔ہماری خارجہ پالیسی استحکام اور امن یقینی بنانے پر مبنی ہے۔انہوں نے مادر وطن کے قیام کے حقیقی مقاصد کے حصول کیلئے کام کرنے اور اختلافات سے بالا تر ہوکراور نوجوانوں کے آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک مشکل سفر ہے مگر ناممکن نہیں۔صدر نے کہا کہ آج کے دن بھی ہم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو نہیں بھولےجو بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کیلئے فیصلہ کن اقدامات کرے۔ایوان صدر کی تقریب کی ایک خاص بات یہ تھی کہ صدر مملکت نے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید کیلئے بعد از وفات ملک کے سب سے بڑے قومی اعزاز نشان پاکستان کا اعلان کیا جسے ان کی صاحبزادی صنم بھٹو نے وصول کیا۔اس موقع پر شہید کی نواسی آصفہ بھٹو بھی موجود تھیں۔ذوالفقار علی بھٹو عوام کو اپنے حقوق کا شعور دینے کیلئے یاد کیے جاتے ہیں جنہیں اس وقت کی مارشل لا حکومت نے پھانسی کی سزا دی تھی۔تقریب میں دہشت گردی کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے فوجی جوانوں ،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اہل کاروں کیلئے بھی اعزازات دیےگئے۔جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس نے اسلام آباد میںکانفرنس منعقد کی ،جس میں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں پاکستان کی حمایت اور کردار کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔یوم پاکستان پر چین اور دوسرے ملکوں نے بھی تہنیتی پیغامات جاری کیے ہیں ۔چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کچھ بھی ہوجائے ،چین پاکستان سے تعلقات کو ترجیح دیتا ہے جس نے علاقائی امن واستحکام اور ترقی کیلئے بھرپور کوششیں کی ہیں۔

تازہ ترین