بیرون ملک آباد پاکستانیوں کی جائیدادوں پر قبضے چھڑانے کیلئے قانون بننے کے بعد پنجاب اسمبلی سے منظور بھی ہوچکا ہے۔
اس بات کا اظہار اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے چیئرمین سید قمر رضا نے لندن میں فاونڈیشن کے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس بریفنگ کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ خصوصی عدالتوں کے قیام کے نوٹیفیکشن بھی جاری ہوچکے، پہلے جائیدادوں کے تنازعات پر 10، 10 سال تو سول کورٹس میں لگ جاتے تھے اب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن لیول کی خصوصی عدالتیں بیرون ملک آباد پاکستانیوں کے کیسز کو سنیں گی اور 90 دن میں فیصلہ سنائیں گی، اپیل میں جانے کا وقت 15 دن ہوگا اپیل ہائی کورٹ میں ہوگی اور ہائی کورٹ بھی 90 دن میں فیصلہ سنانے کی پابند ہوگی۔
انکا کہنا تھا کہ اس ضمن میں خاص بات یہ ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو کیس کی سماعت کیلئے پاکستان جانے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ وہ اپنے ملک کے مقامی سفارت خانے یا قونصلیٹ جا کر بذریعہ ویڈیو لنک حاضر ہوسکیں گے۔
سید قمر رضا نے کہا کہ پنجاب کے بعد دیگر صوبوں میں بھی ایسی عدالتوں کا قیام جلد متوقع ہے۔
اس موقع پر سید قمر رضا نے فاؤنڈیشن کے اپنے قیادت میں ہونے والے کاموں کی تفصیل بھی بیان کی۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کے ساتھ ایم او یو پر دستخط ہوچکے اور سمندر پار پاکستانیوں کے تحفظ اور ان کی فلاح کیلئے کام جاری ہے وزیراعظم شہباز شریف کے احکامات اور مشوروں سے بیرون ملک آباد پاکستانیوں کا اعتماد حاصل کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ او پی ایف کے تحت پہلی بار 13 سے 15 اپریل تک اوورسیز پاکستانیز کنونشن اسلام آباد میں منعقد کیا جارہا ہے جس میں وزیراعظم شہباز شریف کے علاوہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی خطاب کریں گے۔
فاؤنڈیشن کے ایم ڈی افضال بھٹی نے کہا کہ کنونشن سے پہلے وزیر اعظم کو اپنے مطالبات کی فہرست پیش کی اور اس میں سے ایک بھی مطالبہ ایسا نہیں تھا جس پر انہوں نے اعتراض کیا ہو وہ موبائل فون پر ٹیکس ختم کرنے اور پاکستان کی منتخب اداروں میں اوورسیز پاکستانیوں کی نمائندگی سمیت دیگر تمام مسائل کے حل میں سنجیدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام مطالبات کے حل کیلئے ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی کنونئیر شپ میں کمیٹی بنادی گئی ہے اور سب کمیٹیز کو ٹاسک دیا گیا ہے جو مطالبات فوری طور پر مانے جا سکتے ہیں ان کی فہرست تیار کی جائے اور دیگر کا ٹائم فریم دیا جائے تاکہ کنونشن میں ان کے متعلق اعلان کیا جاسکے۔
کنونشن میں تمام وزارتوں کے نمائندے بھی موجود ہوں گے اور سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والوں کیلئے ہیلپ ڈیسک کی صورت میں ون ونڈو آپریشن بھی دستیاب ہوگا۔
او پی ایف کے بورڈ آف گورنر کے رکن کامران خان نے کہا کہ کنونشن میں جانے کےلیے 1400 افراد دلچسپی ظاہر کرچکے اور ہماری کوشش ہے کہ کنونشن نتیجہ خیز ثابت ہو۔