پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قومی اسمبلی میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں علی امین کے بیان پر گرما گرم بحث ہوئی اور ان کے بیان پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اسد قیصر، عاطف خان اور شہرام ترکئی سے متعلق علی امین کے بیان پر اظہار تشویش کیا گیا، پارلیمانی پارٹی کے متعدد ارکان نے علی امین کے بیان پر اظہار ناراضی کیا گیا، اراکین نے کہا کہ اہم عہدے پر بیٹھ کر غیر ذمہ دارانہ بیان پارٹی کو نقصان کا سبب ہے۔
عاطف خان نے علی امین گنڈاپور کے بیان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرا علی امین سے اختلاف ہوسکتا ہے، اسد قیصر یا شہرام ترکئی کے متعلق الفاظ کیوں ادا کیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تفصیل پارلیمانی پارٹی کے سامنے پیش کی، اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماؤں کے متعلق سازشی کا کبھی لفظ استعمال نہیں کیا، پانی پی ٹی آئی نے کہا تھا عاطف خان، اسد قیصر، ان افراد کی وفاق میں ہمیں ضرورت ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ انھیں قومی اسمبلی کی نشست پر ٹکٹ دوں، بانی پی ٹی آئی نے ٹکٹ کے معاملے پر کسی رہنما کے خلاف الفاظ استعمال نہیں کیے۔
اجلاس میں موجود پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے کہا کہ پارٹی کے کسی رکن کو معزز ممبر کے خلاف ایسے الفاظ ادا نہیں کرنےچاہئیں، ایسے بیانات نہیں دینے چاہئیں جو بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں رکاوٹ بنیں۔