ایران اور امریکا کے مابین اعلیٰ سطح کے مذاکرات 12 اپریل کو ہوں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ہفتے کو ایران کے ساتھ براہِ راست مذاکرات ہونے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مذاکرات کے حوالے سے مزید معلومات فراہم کیے بغیر یہ کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی بات چیت میں معاہدہ بھی ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ بات چیت انتہائی اعلیٰ سطح پر ہو گی، بات چیت کامیاب نہ رہی تو ایران بہت بڑے خطرے میں گِھر جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایران نے امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کے بجائے عمان کے ذریعے بالواسطہ بات چیت پر آمادگی ظاہر کی تھی، تاہم گزشتہ روز ٹرمپ اپنے براہِ راست مذاکرات کے مؤقف پر قائم نظر آئے۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایران اور امریکا کے اعلیٰ سطح کے بالواسطہ مذاکرات 12 اپریل کو عمان میں ہوں گے۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق مذاکرات میں ایران کی نمائندگی ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور امریکا کی نمائندگی امریکی صدر کے مندوب اسٹیو وٹکوف کریں گے۔
ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات جتنا ایک موقع ہے اتنا ہی امتحان بھی ہے، گیند امریکا کی کورٹ میں ہے۔
ایران کے سینئر اہلکار نے خبر ایجنسی کو بتایا کہ امریکا کے ساتھ سیاسی تنازعات کے حل کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے بالواسطہ مذاکرات اہم ہیں، جبکہ روس بھی امریکی دھمکیوں کو ناقابلِ قبول قرار دے چکا ہے۔