اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عمرایوب کے حلقے میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کی کارروائی کے خلاف فیصلہ محفوظ کر لیا۔
قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔
دورانِ سماعت عمر ایوب کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست پر 60 دنوں میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے، 60 دن گزرنے کے بعد الیکشن کمیشن میں کارروائی غیرقانونی ہے، عمر ایوب کی جیت کو مخالف امیدوار نے بھی مانا اور ٹوئٹ بھی کیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت میں اپنے مؤقف میں کہا کہ عمر ایوب نے الیکشن کے دن پہلے خود دھاندلی کی شکایت کی، شام کو جب عمر ایوب جیت گئے تو مخالف امیدوار نے بھی دھاندلی کی شکایت درج کروائی، الیکشن کمیشن نے جب دونوں درخواستوں پر کارروائی شروع کی تو عمر ایوب ہائی کورٹ آ گئے، الیکشن کمیشن نے تاحال کوئی کارروائی یا آرڈر جاری نہیں کیا، درخواست خارج کی جائے۔
عدالت نے دونوں فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عمر ایوب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
یاد رہے کہ سابق چیف جسٹس عامر فاروق نے الیکشن کمیشن کی کارروائی پر حکمِ امتناع جاری کیا تھا۔