بالی ووڈ اداکارہ نوشرت بھروچا نے کہا ہے کہ باہر سے آنے والوں کو اسٹار کڈز سے مقابلہ کرنا پڑتا ہے۔
خوبرو اداکارہ نے حالیہ انٹرویو میں اقربا پروری اور فلم انڈسٹری میں ایک آؤٹ سائیڈر (باہر سے آنے والے) کے طور پر کام کرنے کے تجربے پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ اسٹار کڈز کو مواقع زیادہ ملتے ہیں، لیکن ان پر بھی توقعات اور دباؤ کا بوجھ ہوتا ہے۔
اپنے انٹرویو میں انکا کہنا تھا کہ ’میرا اس معاملے پر ایک متوازن نقطہ نظر ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ اسٹار کڈز پر کوئی دباؤ نہیں ہوتا۔ اگر میرے والدین مشہور ہوتے تو میں آج بہت دباؤ میں ہوتی لیکن چونکہ میں کسی بڑی شخصیت کی بیٹی نہیں ہوں، اس لیے میرے پاس کھونے کو کچھ نہیں۔‘
انکا کہنا تھا کہ ’مجھے کسی وراثت کو نبھانے کی فکر نہیں، لیکن انہیں یہ سب کچھ جھیلنا پڑتا ہے۔ یقینی طور پر انہیں مجھ سے زیادہ مواقع ملتے ہیں، اور کیوں نہ ملیں؟ ایک ڈاکٹر کی بیٹی اگر اسی فیلڈ میں آئے گی تو اسے بھی زیادہ مواقع ملیں گے۔‘
اداکارہ نے مزید کہا کہ اصل چیز ٹیلنٹ ہے اور اسی پر فلم نگری میں کامیابی کا دار و مدار ہے۔
نوشرت بھروچا کا کہنا تھا کہ ناظرین خود فیصلہ کر رہے ہیں، اگر انہیں کوئی اداکار پسند نہیں آتا تو وہ اسے مسترد کر دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالیہ بھٹ اور رنبیر کپور جیسے اداکاروں کی مثال لے لیں، ٹیلنٹ تو ٹیلنٹ ہوتا ہے، اسے جھٹلایا نہیں جا سکتا۔ آؤٹ سائیڈر ہونے کے نقصانات ہیں لیکن کچھ فائدے بھی ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ میں حقیقت پسند انسان ہوں، میں کسی غلط فہمی یا کڑواہٹ میں نہیں جیتی۔ اگر کسی اور کو فلم مل گئی اور مجھے نہیں، تو مجھے اس کا کوئی افسوس نہیں۔
نوشرت نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اب آؤٹ سائیڈرز کو ناصرف اسٹار کڈز بلکہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے بھی مقابلہ کرنا پڑتا ہے۔