کراچی (اسد ابن حسن) بھارت کے امیر ترین شخص مکیش امبانی کی 15ہزار کروڑ بھارتی روپے(4کھرب 87ارب پاکستانی روپے) سے زائد کی رہائش گاہ ’’انٹالیا‘‘ جس 4522اسکوائر میٹر قطع اراضی پر تعمیر ہے اس کی ملکیت پر دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور بے دخلی کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ جلدمتوقع ہے، قانونی ماہرین اور ممکنات میں شاید فیصلہ امبانی کے خلاف آئے۔ تفصیلات کے مطابق مودی حکومت نے گزشتہ دنوں یہ بل پاس کیا کہ وقف پراپرٹی حکومتی ملکیت ہو گی۔ 27 منزلہ ’’انٹالیا‘‘ جس زمین پر تعمیر ہوا وہ جگہ اپوزیشن لیڈر اسد الدین اویسی کے دعوے کے مطابق مذکورہ زمین 1986میں ایک شخص کریم بھائی ابراہیم (کریم لالہ) نے وقف بورڈ کو عطیہ کی تھی کہ وہاں ایک یتیم خانہ اور اسلامی مدرسہ تعمیر کیا جائے۔ مگر 2002میں مکیش امبانی کو مذکورہ زمین 21کروڑ 50لاکھ روپے میں فروخت کر دی گئی جس کو مقامی عدالت میں چیلنج کر دیا گیا جو اب تک زیرالتوا ہے۔ اسی دوران امبانی نے 2006میں ایک امریکی کنسٹرکشن کمپنی سے اس زمین پر تعمیرات شروع کروا دیں اور مذکورہ متنازع زمین پر تعمیرات 2010 میں مکمل ہو گئیں۔