• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹرنیشنل کرکٹ میں ٹاپ آرڈر میں موقع ملے تو پرفارمنس ثابت کرکے دکھاؤں گا، افتخار احمد


ملتان سلطانز کے بیٹر افتخار احمد نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں ٹاپ آرڈر میں موقع ملے تو ضرور اپنی پرفارمنس ثابت کرکے دکھاؤں گا۔

اسلام آباد میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار احمد کا کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم میں بابر اعظم، فخر زمان، رضوان ٹاپ آرڈر میں کھیلتے ہیں جس کی وجہ سے نیچے کے نمبرز پر موقع ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں جس پوزیشن پر پرفارمنس ہو اسی بیٹنگ نمبر پر انٹرنیشنل کرکٹ میں موقع ملنا چاہیے۔

ملتان سلطانز کے جارح مزاج بلے باز کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ہمیشہ پرفارمنس دی، 30 ڈومیسٹک سنچریاں ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ میں چار یا پانچ نمبر پر کھیلتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کے نمبر پر انٹرنیشنل کرکٹ میں موقع ملے تو پرفارمنس دینے کے امکانات زیادہ ہوجاتے ہیں۔ ٹاپ آرڈر میں موقع ملے تو تیز کھیلنے سے پہلے سیٹ ہونے کا موقع مل جاتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ جس نمبر پر موقع ملے ہمیشہ پلان یہی ہوتا ہے کہ پرفارمنس دی جائے۔

افتخار احمد نے کہا کہ رنز کرنے کےلیے تکنیک ضروری ہے، بغیر تکنیک کہیں رنز نہیں ہوتے۔ اسٹرائیک ریٹ کم ہونا ہی سب سے بڑی مصیبت ہے۔ اسٹرائیک ریٹ اگر بہتر کرلیں تو پاکستان دنیا کی بہترین ٹیم بن سکتی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ دنیا کی کرکٹ بہت آگے نکل گئی ہے، ڈھائی سو اسکور کرنے کے حوالے سے سوچا جاتا ہے، ابھی پاکستان اگر ڈھائی سو کا سوچے تو آئندہ دو سال بعد دیگر ٹیموں کے ساتھ مقابلہ کر پائیں گے۔ اگر اسٹرائیک ریٹ کے بارے میں نہ سوچا تو کرکٹ مزید نیچے چلی جائے گی۔

کپتانی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے افتخار احمد نے کہا کہ پاکستان کےلیے محمد رضوان دیگر کپتانوں سے بہتر ہیں۔ پاکستان کرکٹ میں چھان بین کریں تو رضوان بہتر کپتان ہیں اور مزید بہتر ہوسکتے ہیں، انہیں وقت دینا پڑے گا۔ رضوان کو کپتانی کرنے دیں تاکہ کھلاڑیوں کا کمبنیشن بنائیں اور قومی کرکٹ ٹیم بھی بنے۔

ڈومیسٹک کرکٹ پر بات کرتے ہوئے افتخار احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ کمزور ہے، اس لیے کھلاڑیوں کو موقع دینا پڑے گا۔

پی ایس ایل کے بارے میں بات کرتے ہوئے افتخار احمد نے کہا کہ چار فرنچائزز سے کھیلا ہوں، پی ایس ایل کی تمام فرنچائزز پروفیشنل ہیں، اگر کھلاڑی پروفیشنل نہ رہے تو فرنچائز کا کوئی فائدہ نہیں۔

علی ترین سے متعلق بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ملتان سلطانز کے اونر علی ترین لگتے ہی نہیں کہ فرنچائز مالک ہیں۔ وہ کھلاڑیوں کے ساتھ نہ صرف بیٹھتے ہیں بلکہ پریکٹس بھی کرتے ہیں۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید